بی جے پی چھوڑنے پر اڈوانی جی کی آنکھیں نم ہو گئی تھیں، لیکن مجھے روکا نہیں: شتروگھن سنہا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 16th May 2019, 11:16 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،16/مئی(ایس او نیوز؍ایجنسی) بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوئے شتروگھن سنہا نے آخری مرحلہ کی پولنگ سے قبل ایک نیا انکشاف کیا ہے۔ پٹنہ صاحب پارلیمانی حلقہ سے کانگریس امیدوار اور سابق بالی ووڈ اداکار شتروگھن کا کہنا ہے کہ ’’بی جے پی چھوڑنے کے میرے فیصلے پر اڈوانی جی کی آنکھوں میں آنسو آ گئے تھے۔ حالانکہ انھوں نے یہ قدم اٹھانے سے مجھے روکا نہیں۔‘‘ شتروگھن سنہا نے مزید بتایا کہ ’’نئی سیاسی پاری شروع کرنے سے قبل میں نے اڈوانی جی کا آشیرواد لیا تھا اور وہ میرے فیصلے سے جذباتی ہو گئے۔ انھوں نے مجھے مبارکبادیاں دیں اور نم آنکھوں کے ساتھ نیک خواہشات کا اظہار کیا۔‘‘

شتروگھن سنہا نے یہ باتیں ایک ہندی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بتائیں۔ اس انٹرویو کے دوران انھوں نے بی جے پی سے منسلک اپنی یادوں اور بی جے پی کے سرکردہ لیڈروں کے بارے میں بھی کئی باتیں کیں۔ شتروگھن سنہا نے کہا کہ ’’اٹل بہاری واجپئی جی اور آج کے وقت میں زمین آسمان کا فرق آ گیا ہے۔ اس وقت ملک میں جمہوریت تھی، لیکن آج تاناشاہی کا ماحول ہے۔ آج بی جے پی اپنے سینئر اور بزرگ لیڈروں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کر رہی ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’اڈوانی جی بی جے پی کے بانی اراکین میں سے ایک ہیں۔ انھیں ہی گاندھی نگر سیٹ سے ٹکٹ نہیں دیا گیا۔‘‘

شتروگھن سنہا نے بات چیت کے دوران دعویٰ کیا کہ ٹکٹ کٹنے سے اڈوانی جی کافی زیادہ غمزدہ تھے۔ انھیں سب سے زیادہ تکلیف اس بات کی تھی کہ ٹکٹ کاٹنے کے بارے میں انھیں بتایا تک نہیں گیا تھا۔ اپنے بی جے پی چھوڑنے کے تعلق سے شتروگھن نے بتایا کہ ’’بی جے پی چاہتی تھی کہ جب وہ بیٹھنے کو کہے تو میں بیٹھ جاؤں اور جب کھڑا ہونے کو کہے تو میں کھڑا ہو جاؤں، لیکن میں ان کے سامنے کبھی نہیں جھکوں گا۔‘‘

اس درمیان شتروگھن سنہا نے پی ایم مودی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور نیشنلزم جیسے ایشوز پر اپنی بات رکھی۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج ہر ہندوستانی حب الوطن ہے۔ اگر پی ایم مودی سے کوئی بے روزگاری جیسے ایشوز پر بات کرے تو وہ پلوامہ کی یاد دلانے لگتے ہیں۔ وہ عوام کے اصل ایشوز پر جواب نہیں دے رہے ہیں۔‘‘ وہ آگے کہتے ہیں کہ ’’مودی 23 مئی کے بعد پی ایم نہیں رہیں گے۔ ممتا بنرجی نے انھیں ایکسپائری پی ایم کہا ہے جو درست ہے۔ انتخابی نتائج برآمد ہونے کے بعد انھیں جھولا اٹھا کر جانا ہی ہوگا۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

سورت میں کانگریس کے امیدوارنیلیش کمبھانی کی نامزدگی منسوخ؛ بی جے پی امیدوار بلامقابلہ منتخب؛ کانگریس نے میچ فیکسنگ کا لگایا الزام

گجرات کی سورت لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار مکیش دلال بلا مقابلہ منتخب ہو گئے ہیں۔ ان کے انتخاب کو بی جے پی کی جانب سے لوک سبھا انتخابات کا پہلا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ مگر مکیش دلال کے اس بلا مقابلہ منتخب ہونے کے عمل کا تجزیہ کرتے ہوئے کانگریس نے اسے جمہوریت کے لیے خطرہ اور ...

وزیراعظم مودی کا مسلمانوں کی مخالفت میں نفرت انگیزخطاب؛ کانگریس کی طرف سے الیکشن کمیشن کو کی گئی17 شکایتیں

وزیراعظم نریندر مودی نے مسلمانوں کی مخالفت میں جس طرح کا نفرت انگیز خطاب کیا ہے ، اس پر ملک  کے اکثر عوام حیرت کا اظہار کررہے ہیں۔ اس ضمن میں کانگریس کی طرف سے الیکشن کمیشن کو ١٧ شکایتیں دی گئی ہیں، اور ان کےخلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ سوشیل میڈیا پر ان کے بیان کو لے ...

انڈیا بلاک اقتدار میں آنے پر قانون میں لائی جائے گی تبدیلی ؛ چدمبرم نے کہا ؛ زیر سماعت قیدی جب مجرم نہیں ہوتے تو اُنہیں جیل میں رکھا جانا غلط

سابق مرکزی وزیر اور کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے  کہا ہے  کہ اگر انڈیا  بلاک مرکز میں برسراقتدار آتا ہے، تو وہ   سپریم کورٹ کے قائم کردہ  "ضمانت ایک اصول ہے، اور جیل ۔ استثناء ہے" کو لاگو کرنے کا قانون لائیں گے۔ چدمبرم نے کہا کہ  ضمانت دینے کے اُصول  پر نچلی اور ضلعی عدالتوں میں ...

ملک بڑی تبدیلیوں کے لیے تیار ہے: چیف جسٹس چندرچوڑ

17ویں لوک سبھا کے دوران پارلیمنٹ کے ذریعے تین اہم قوانین منظور کیے گئے،  سی آر پی سی،  آئی پی سی سے لے کر ایویڈنس ایکٹ کو ختم کرنے تک، تین نئے قوانین متعارف کرائے گئے۔ یہ قوانین یکم جولائی 2024 سے نافذ العمل ہوں گے۔ اس کے بارے میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے مودی ...

چار ریاستوں میں گرمی کی شدید لہر، درجہ حرارت 43 ڈگری سے متجاوز، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری

ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے ہفتہ کے روز آئندہ دو دنوں کے لئے ملک کی چار ریاستوں میں گرمی کی لہر کا الرٹ جاری کیا ہے۔ یہ ریاستیں بہار، جھارکھنڈ، اوڈیشہ اور مغربی بنگال ہیں، جن میں ہفتہ کو درجہ حرارت 42 ڈگری سیلسیس سے زیادہ تھا۔

بابا رام دیو کو ایک اور ’سپریم‘ جھٹکا، اب یوگ کیمپس کے لیے ادا کرنا ہوگا سروس ٹیکس

ایلوپیتھی کے خلاف گمراہ کن اشتہارات کے معاملے کے بعد سپریم کورٹ نے رام دیو کو ایک اور زوردار جھٹکا دیتے ہوئے ، ان کے یوگ کیمپوں کو سروس ٹیکس ادائیگی کے زمرے میں لا دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے یوگ کیمپ پر ٹیکس ادائیگی کے ٹریبونیل کے اس فیصلے کو برقرار رکھا ہے، جسے پتنجلی یوگ پیٹھ ٹرسٹ ...