پہلی ہی تقریر میں نظر آئے اپوزیشن لیڈر ادیررنجن کے تیور، اسپیکر کو مبارکباد دینے کے ساتھ حکومت کی بھی کی تنقید
نئی دہلی، 19 جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) نریندر مودی حکومت میں راجستھان کے کوٹہ سے منتخب ایم پی اوم بڑلا کو بدھ کو جب بلامقابلہ لوک سبھا اسپیکر منتخب کیا گیا تو وزیر اعظم نریندر مودی سے لے کر تمام فریق اور اپوزیشن کے لیڈروں نے اسپیکر کو مبارکباد پیش کی۔اس دوران لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر چنے گئے ادیر رنجن چودھری نے ایوان میں اپنی پہلی ہی تقریر سے اپنے تیور ظاہر کر دئے۔
ادیر رنجن چودھری نے اوم بڑلا کو مبارکباد دیتے ہوئے مودی حکومت کی جم کر کھنچائی کرتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا کی تعریف کی اور کہا کہ آپ ہمارے گارڈین ہیں اور ہمارے سرپرست بھی ہیں۔ کانگریس پارٹی ہمیشہ مباحثہ، وقار اورفیصلہ میں یقین رکھتی ہے اور اسی پر اعتماد رکھتی ہے۔ایسے میں ہمیں ہمارا موقع ملنا چاہئے۔چودھری نے کہا کہ آپ (لوک سبھا اسپیکر) سماجی خدمت کے ساتھ زرعی شعبے سے بھی منسلک رہے ہیں۔ایسے میں ہمیں امید ہے کہ ملک کے کسانوں کے حالات کو بہتر بنانے میں بھی آپ پہل کریں گے۔موجودہ وقت میں ملک میں ہر روز 36 کسان خودکشی کر رہے ہیں، اس طرح کے واقعات سے کسانوں کی حالت کوسمجھا جا سکتا ہے۔چودھری نے اُمید ظاہر کی کہ پارلیمانی نظام میں جمہوریت کا وقار بنا رہے گا۔
چودھری نے کہا کہ گزشتہ چندسالوں سے اسٹینڈنگ کمیٹی میں کم بل بھیجے جا رہے ہیں، اس طرف آپ کو توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ساتھ ہی آرڈیننس کے لئے ذریعہ قانون کا راستہ نہ اپنایا جائے، اس بات کا بھی خیال رکھا جانا چاہئے۔ادیر رنجن چودھری نے کہا کہ جمہوریت میں پارلیمانی نظام ہے یہاں ملٹی پارٹی ڈیموکریسی ہے تو حلیف اور حزب اختلاف کے ساتھ بحث بھی ہوگی لیکن آپ (اسپیکر) کومنصفانہ رہنا ہوگا۔
دراصل لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادیر رنجن نے یہ مسئلہ اسی لیے اُٹھایا کہ مودی حکومت گزشتہ دور اقتدار میں کئی اہم بلوں کو آرڈیننس کے ذریعے لائی تھی،جبکہ کانگریس ان بلوں کو اسٹینڈنگ کمیٹی کے ذریعے لانے کی بات مسلسل کرتی رہی ہے۔ایسے میں کانگریس کو شک ہے کہ اس بار بھی مودی حکومت ایسے ہی بل لا سکتی ہے۔حال ہی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کے اجلاس میں تین طلاق کا آرڈیننس حکومت لے کر آئی ہے، جسے اس سیشن میں پیش کیا جائے گا
لوک سبھا میں ممبران پارلیمنٹ کی حلف برداری کے دوران لگے جے شری رام اور اللہ ہو اکبر کے نعرے پر ادیر رنجن چودھری نے کہا کہ ایوان میں یہ نظارہ پیش کرنا درست نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسا معاشرہ بنانا چاہیے، جہاں ملا کو مسجد میں رام نظر آئے اور پادری کو مندر میں رحمان نظر آئے، چودھری کے مطابق دنیا کی صورت اُس وقت بدل جائے گی، جب انسان کو انسان میں ہی انسان نظر آئے۔