بھٹکل سرکاری ڈاکٹر پر لڑکے کے ہاتھ کی ہڈی توڑنے کا الزام ؛ والدہ نے سونپی شکایت

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 18th February 2020, 8:57 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل:18؍فروری(ایس اؤ نیوز) ہاتھ میں درد اور سوجن کی شکایت لے کر علاج کے لئے سرکاری اسپتال پہنچنے والے  لڑکے کے ہاتھ کی مبینہ طور پر  ہڈی ٹوٹنے کی بات سامنے آنے کے بعد لڑکے کی ماں نے سرکاری ڈاکٹر پر الزام لگایا ہے کہ اُس نے لڑکے کا ہاتھ موڑ کراُس کی  ہڈی توڑی ہے۔ لڑکے کی ماں نے اس واقعے کے بعد بھٹکل سرکاری اسپتال کی میڈیکل آفیسر کو تحریری شکایت دیتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

لڑکے کی والدہ فریدہ نے شکایت میں لکھا ہے کہ اُس کا نو سالہ لڑکا محمد تبیان  پیر کو اپنے گھر کے قریب سائیکل کھیلتے ہوئے گرگیا تھا جس کی  وجہ سے ہاتھ میں سوجن آگئی اور در د ہونےلگا۔ اسی وقت پرائیویٹ اسپتال میں ٹی ٹی انجکشن لگوایا اور  پیر کی رات بالکل آرام سے لڑکے نے نیند پوری کی۔ صبح  جب لڑکے کے علاج کے لئے اُسے لے کر سرکاری اسپتال پہنچے تو  آرتھوپیڈیشن ڈاکٹر نے لڑکے کے ہاتھ پر اپنی طاقت کا استعمال کرتےہوئے ہاتھ کو موڑ دیا جس سے  ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ گئی ۔لڑکے کی والدہ فریدہ نے  میڈیکل آفسر ڈاکٹر سویتا کامتھ سے شکایت کرتے ہوئے  انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

واقعے کے تعلق سے علاج کردہ ڈاکٹر نے والدین کے الزامات سے انکار کیا ہے۔ جس کے بعد ڈاکٹر سویتا کامتھ نے یقین دلایا ہے کہ وہ  اگلے 2دنوں کے اندر معاملے کی جانچ کرکے مناسب کارروائی کریں گی۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی