عبدالسلام دامدا ابو بھٹکل کمیونٹی جدہ کے نئے چیف منتخب؛ حبیب اللہ محتشم کا پھر ایک بار جنرل سکریٹری کے عہدہ پر انتخاب
جدہ 26/اکتوبر (ایس او نیوز/ارشد ائیکری) سماجی کارکن جناب عبدالسلام دامدا ابو بھٹکل کمیونٹی جدہ کے نئے صدر منتخب ہوئے ہیں جبکہ حبیب اللہ محتشم کا پھر ایک بار جنرل سکریٹری کے عہدہ پر انتخاب عمل میں آیا ہے۔ عہدیداران کا انتخاب کل جمعہ کو ا ليكشن كمشنر جناب عبد المعز جوكاكو صاحب کے مكان پر اور جناب فضل الرحمن منیری کی صدارت میں عمل میں آیا۔
جلسہ کا آغاز نوید حسن ائیکری کی تلاوت قران پاک کے ساتھ ہوا جس کے بعد عہدیداران کا انتخاب کیا گیا۔ تمام عہدوں کا انتخاب بالاتفاق رائے سے کیا گیا ۔
جس طرح صدر کے عہدہ پر عبدالسلام دامدا ابو کا انتخاب عمل میں آیا ، اُسی طرح نائب صدر کے عہدہ پر شریف اکرمی، جنرل سکریٹری کے عہدہ پر حبیب اللہ محتشم، سکریٹری کے عہدہ پر نوید حسن ائیکری، محاسب کے عہدہ پر عدنان زاہد رکن الدین اور سکریٹری فائنانس کے عہدہ پر عُبیداللہ عسکری کا انتخاب عمل میں آیا ہے۔
جناب عبدالسلام دامدا ابو نے ابتدا میں دبئی میں اپنا کاروبار شروع کیا تھا ۔ 16 سالوں تک دبئی میں رہنے کے دوران وہ گلف کی سب سے بڑی اور مضبوط سمجھی جانے والی بھٹکل مسلم جماعت دبئی کے جنرل سکریٹری کے عہدہ پر منتخب ہوئے تھے، دبئی میں اپنی بہترین خدمات کی چھاپ چھوڑنے کے بعد انہوں نے اپنا کاروبار سن 2011 میں جدہ میں منتقل کیا۔سن 2014 میں وہ جدہ جماعت کی انتظامیہ میں شامل ہوئے۔ یہاں وہ دو میعادوں تک سیف اسکیم کے ڈائرکٹر رہے جس کے دوران جماعت کو دو لاکھ پینتیس ہزار ریال کی خطیر رقم کا منافع حاصل ہوا، جسے اسکیم میں حصہ لینے والے جماعت کے ممبران میں تقسیم کیا گیا۔ جناب عبدالسلام دامدا ابو ساحل آن لائن کے سرگرم ڈائرکٹروں میں سے ہیں، جنکا ہمیشہ سے ساحل آن لائن کو تعاون رہا ہے۔ ساحل آن لائن کو ابتدائی مراحل میں بھی مضبوطی کے ساتھ کھڑا کرنے میں ان کا اہم رول رہا ہے |
اس سے قبل مورخہ 17/اکتوبر کو 25 رُکنی اراکین انتظامیہ کے لئے انتخابات عمل میں آئے تھے اور جماعت کے دستور کے مطابق انتخابات سے قبل تین اراکین کا انتخاب کیا گیا تھا جس میں سبکدوش شد ہ انتظامیہ میں سے اُس وقت کے صدر جناب یاسین عسکری، جنرل سکریٹری جناب حبیب اللہ محتشم اور بطور الیکشن کمشنر جناب عبدالمعز جوکاکو صاحب کا انتخاب ہوا تھا۔ 18 اراکین کا انتخاب الیکشن کے ذریعے ہونا تھا جس کے لئے 24 نام پیش ہوئے تھے، مگر اس میں سے 6 ؍ اراکین نے اپنا نام واپس لیا جس کی وجہ سے ووٹنگ کے بغیر ہی انتخابی کاروائی بحسن و خوبی انجام پائی تھی۔ نئی انتظامیہ میں اس بار چھ اراکین پہلی مرتبہ منتخب ہوئے ہیں۔