جنوبی کینرا میں آدھار کارڈ کی بنیاد پر کوروناکامفت علاج۔ وزیر کوٹا سرینواس پجاری کا وعدہ کھوکھلا ثابت ہوا
منگلورو،21؍جولائی (ایس او نیوز) کچھ دن پہلے جنوبی کینرا کے انچارج وزیر کوٹا سرینواس پجاری نے اعلان کیا تھا کہ ضلع میں اے پی ایل، بی پی ایل یاکسی بھی دوسرے کارڈ کے بغیر صرف آدھار کارڈ کی بنیاد پر کورونا کا مفت کیا جائے گا۔
وزیر موصوف کے اس بیان سے کورونا کی وباء کا شکار ہونے والے غریب اور متوسط افراد کے دماغ میں ایک امید جاگی تھی اور ہمت بندھ گئی تھی۔ کیونکہ اس وقت سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے اور وہاں بدنظمی بھی بڑے پیمانے پر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ دوسری طرف پرائیویٹ اسپتالوں میں سرکارکی طرف سے طے شدہ شرح پر بھی کورونا کا علاج کروانا ایک عام آدمی کے بس کی بات نہیں ہے کیونکہ ایک ہفتے کے علاج کا بل بھی تین تا پانچ لاکھ روپوں کے درمیان آتا ہے۔ ایسے میں جب جنوبی کینرا کے ضلع انچارج وزیر صرف آدھار کارڈ دکھانے پر ہی مفت علاج کیے جانے کی بات کہی تو یقینی طور پر اسے ایک انقلابی قدم سمجھا گیا۔
لیکن عملی طور پر دیکھا جارہا ہے کہ وزیر کے اعلان پر بھروسہ کرکے آدھار کارڈ لے کر جو مریض کورونا کے علاج کے لئے پرائیویٹ اسپتالوں میں جا رہے ہیں، ان کا بل ابھی بھی لاکھوں روپے میں آرہا ہے۔اور آدھار کارڈ پر کسی بھی پرائیویٹ اسپتال میں کورونا کا مفت علاج نہیں کیا جارہا ہے۔جس کے بعد مریض یہ سوچنے پر مجبور ہورہے ہیں کہ یہ ایک کھوکھلاوعدہ اورسیاسی جملے بازی کے سوا کچھ نہیں ہے۔