مودی-شاہ کی قیادت کی وجہ سے ایودھیا پر ایسا فیصلہ آیا، یوگا گرو بابا رام دیو نے نوے فیصد مسلمانوں کے آباء واجداد کو ہندو بتایا
نئی دہلی،17/نومبر(ایس او نیوز/ایجنسی) 9 نومبر کو ایودھیا معاملے میں فیصلہ آنے کے بعدجہاں پہلے ہرطرف’’ امن اورکسی کی جیت نہیں ‘‘کے دعوے اوربیانات دیے جارہے تھے،اب حسب ِ توقع اشتعال انگیزبیانات آنے شروع ہوگئے ہیں۔جس سے سوال آتاہے کہ کیااپنے لیڈروں کوزبان قابورکھنے کی نصیحت بھی جملہ تونہیں تھی؟اس کے ساتھ ہی خودبی جے پی لیڈرں کی طرف سے ایسے بیانات آنے شروع ہوگئے ہیں جن سے شبہ ہوتاہے کہ فیصلہ سیاسی دبائوکے نتیجے میں تونہیں دیاگیاہے،اسی لیے بعض مسلم تنظیمیں ریویوپٹیشن داخل کرناچاہتی ہیں۔متنازعہ بابارام دیو نے انتہائی سنگین بیان دے کرکئی سوال کھڑے کردیے ہیں۔انھوں نے کہاہے کہ میں تو کھلے طور پر مودی نواز ہوں اور کہتاہوں کہ اگر ملک میں نریندر مودی اور امت شاہ کی قیادت نہ ہوتی تو ایودھیا پر فیصلہ نہیں آتا۔رام دیواوراس سے پہلے ایک اوربی جے پی لیڈرکے ایسے ہی دعوے کی وجہ سے یہ شک مزیدمضبوط ہوتاجارہاہے کہ فیصلہ کہیں سیاسی دبائوکانتیجہ تونہیں ہے۔ یوگاگرورام دیونے یہ بھی کہاہے کہ اگرچہ یہ فیصلہ کورٹ کی جانب سے دیا گیا ہے اور مکمل طور آئینی ہے۔ ملک میں قانون و انتظام قائم رکھنے اور امن قائم کرنے کے حکومت کی کوششوں کی تعریف بھی کی ہے۔ رام دیونے کہاکہ اتنے بڑے فیصلے کے لیے سیاسی عزم اور جرات چاہیے کیونکہ قانون اورانتظامات کا تصفیہ کرنا ہوتا ہے، یہ حالات بچوں کے بس کی بات نہیں کیونکہ انہیں پتہ ہی نہیں ملک کیسے چلتا ہے۔یوگاگروبابا رام دیو نے کہا کہ بھارت میں 99 فیصد مسلم تبدیلی مذہب کرکے آئے ہیں اور رام صرف ہندوؤں کے نہیں بلکہ مسلمانوں کے لیے بھی قابل ِاحترام ہیں۔ رام دیو نے کہاہے کہ کورٹ کا فیصلہ قومی اتحاد کے نقطہ نظر سے کافی اہم ہے۔رام دیو نے کہاہے کہ ملک کا سب سے خوبصورت بھگوان رام کا مندر ایودھیا میں ہوناچاہیے اور یہ ہم سب کا خواب ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک ہی نہیں بلکہ ایودھیا کے رام مندر کو دنیا کی سب سے خوبصورت مذہبی جگہ کے طور پر تیار کیاجاناچاہیے۔ رام دیونے کہاہے کہ رام صرف ایک مورتی نہیں بلکہ عزت اور کردار ہیں اور رام مندر بھارتی ثقافت کی عکاسی کرتاہواہوناچاہیے۔فیصلے کے بعد رام دیو نے کہا کہ خوبصورت رام مندر کی تعمیرکے لیے اگر کچھ اور زمین کی ضرورت پڑے تووہ بھی ملنی چاہیے۔ساتھ ہی اگر وسائل کم پڑ جائیں تو میرے جیسے رام بھکت ہزاروں کروڑوں روپے عطیہ دینے کے لیے تیارہیں۔رام دیو نے کہا کہ رام صرف ہندوؤں کے آباء واجدادمیں نہیںہیں وہ مسلمانوں کے لیے بھی محترم ہیں۔ہمارامذہب اگرچہ الگ ہولیکن ڈی این اے اور ماضی ایک ہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ تصدیق کے ساتھ کہتا ہوں کہ بھارت کے99 فیصد مسلمانوں میں اپنی ہی شکل دیکھتا ہوں کیونکہ یہ سب نومسلم ہیں۔