ماراکمبی، کوپل میں دلتوں کے خلاف مظالم کے مقدمے میں 98 افراد کو عمر قید کی سزا سنائے جانے پر ایس ڈی پی آئی کا خیر مقدم

Source: S.O. News Service | Published on 27th October 2024, 1:24 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،27/اکتوبر (ایس او نیوز /پریس ریلیز)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے ریاستی صدر عبدالمجید نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ سال 2014میں ذات کے غرور میں جکڑے اونچی ذات کے غنڈوں کے ایک گروپ نے کوپل ضلع کے ماراکمبی میں دلتوں پر معمولی وجوہات کی بنا پر حملہ کیا تھا، ان کے گھروں کو آگ لگا دی تھی۔ اس کیس میں ضلعی اور سیشن عدالتوں نے 98 افراد کو عمر قید اور تین کو پانچ سال کی سخت سزا سنائی ہے۔اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے عبدالمجید نے کہا  کہ اس فیصلے نے ایسے مظالم کا سامنا کرنے والی برادریوں میں نئی امید پیدا کی ہے۔

انسانوں کو تقسیم کرنے والے حقیر ذات پات کے نظام کی وجہ سے صدیوں سے مخصوص برادریوں کو بنیادی حقوق سے انکار، استحصال اور پرتشدد مظالم کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ اگرچہ ملک میں اس طرح کی بربریت کے خلاف سخت قوانین موجود ہیں لیکن ان مقدمات میں سزا کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔ کرناٹک میں، سزا سنائے جانے کی شرح محض 7% ہے، جس کی وجہ سے دلتوں میں مایوسی کی ذہنیت جنم لیتی ہے جو اپنے ساتھ ہونے والے مظالم کے لیے انصاف حاصل کرنا مشکل محسوس کرتے ہیں۔ تاہم، ماراکمبی کیس میں سزا ایک امید افزا پیش رفت ہے۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر عبدالمجید نے اس فیصلے پر اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں اس فیصلے کا تہہ دل سے خیرمقدم کرتا ہوں اور ججس کو ان کے فیصلے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔دوسری طرف تمام ملزمان نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس طرح کے معاملات میں، ریاستی حکومت کو سزا کو برقرار رکھنے کو یقینی بنانے کے لیے سخت اعتراضات درج کرنے چاہئیں،عبد المجید نے سزا یافتہ مجرموں کے اہل خانہ کو متاثرین کے طور پر پیش کرنے والی چند میڈیا رپورٹس پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ غیر انسانی مجرموں کے ساتھ کھڑا ہونے کا عمل ہے۔ یہ گجرات کی صورت حال کی عکاسی کرتا ہے، جہاں بلقیس بانو کے ساتھ وحشیانہ عصمت دری کرنے والوں اور اس کے پورے خاندان کو قتل کرنے والوں کو مہذب برہمن کہا جاتا تھا اور چھوڑ دیا جاتا تھا۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کے منڈیا میں دلتوں کے مندر میں داخل ہونے پر تنازع، ناراض افراد نے مورتیاں باہر رکھ دیں

کرناٹک کے منڈیا ضلع کے ہنکیرے گاؤں میں دلت شخص کے قدیم کال بھیرویشور سوامی مندر میں داخل ہونے پر مقامی لوگ شدید ناراض ہو گئے۔ جب دلت برادری کے افراد مندر میں داخل ہوئے تو مقامی لوگوں نے احتجاجاً مندر کی مورتیاں نکال کر باہر رکھ دیں۔ اس واقعے کے بعد پولیس افسران نے مقامی گاؤں ...

کرناٹک عصمت دری کیس: سپریم کورٹ نے پرجول ریونا کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی

اس سلسلے میں ریوناکے وکیل مکل رستوگی نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ "سابق جنتا دل کے رہنما کے خلاف دائر کی گئی شکایت میں عصمت دری کے الزامات کے تحت آئی پی سی کا سیکشن 376 شامل نہیں کیا گیا ہے۔" تاہم، عدالت نے ریونا کو کوئی راحت دینے سے انکار کر دیا۔ جب وکیل رستوگی نے پوچھا کہ ...

شیر میسور: علم و تحقیق کے شیدائی...یوم پیدائش پر خراج تحسین....از: شاہد صدیقی علیگ

شیر میسور ٹیپو سلطان فتح علی خان کی حیات کا جائزہ لیں تو ان کی بہادری، غیر معمولی شجاعت، مضبوط ارادے، ذہانت اور دور اندیشی کے ساتھ ساتھ جنگی حکمت عملی میں مہارت نمایاں نظر آتی ہے۔ اس کے علاوہ، ان کی ادب دوستی، شعر و سخن سے دلچسپی اور علمی ذوق بھی ان کے کردار کی اہم خصوصیات کے طور ...

اردو اکادمی کے زیر اہتمام ٹمکور میں مشاعرہ 

  اردو زبان و ادب کی ترویج و ترقی کے مقصد سے کرناٹک اردو اکادمی کے زیر اہتمام  آل انڈیا مشاعرہ منعقد ہؤا ۔ اس مشاعرے میں ملک اور ریاست کے مختلف شہروں سے نامور شعراء نے شرکت کی اور اپنے دلکش کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔