منی پور میں فرضی آدھار کارڈ کے ساتھ 9 روہنگیا گرفتار
نئی دہلی، 2/جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) ہند-میانمار سرحد کے قریب منی پور کے مورے ٹاؤن سے پولیس نے نو روہنگیاؤں کو گرفتار کیا ہے۔پولیس کو روہنگیاؤں کے پاس سے فرضی آدھار کارڈ بھی ملے ہیں۔ایس پی وکرم جیت نے بتایا کہ پولیس کو ملی خفیہ اطلاع کے بعد دو خواتین سمیت چار روہنگیاؤں کو تنگنوپال چیک پوسٹ سے گرفتار کیا ہے۔پولیس کو تحقیقات میں روہنگیاؤں کے پاس سے فرضی آدھار کارڈ بھی ہاتھ لگا ہے۔پولیس نے چاروں روہنگیاؤں کو 27 مئی کو گرفتار کیا تھا۔وکرم جیت نے بتایا کہ پولیس کو ابتدائی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ گرفتار کئے گئے روہنگیاؤں میں سے ایک طاہر علی نے منی پور کی مقامی مسلمان خاتون سے شادی کی ہے۔علی کو تھوبل ضلع کے سورا علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے۔گرفتار کئے گئے تمام ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ طاہر علی ہی ماسٹر مائنڈ تھا اور ریاست کے دارالحکومت سے سرحد کے قریب علاقوں میں وہی ان کے لئے جعلی آدھار کارڈ کا بندوبست کرتا تھا۔ایس پی نے بتایا کہ گرفتار کئے گئے روہنگیاؤں کو نہ تو انگریزی بولنی آتی ہے اور نہ ہی ہندی بولتے ہیں،لہذا ان سے بات کرنے میں بہت پریشانی ہو رہی ہے۔مزید تحقیقات میں پولیس یہ پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ روہنگیا ہندوستان میں کیسے گھسے اور انہیں فرضی آدھار کارڈ کہاں سے ملے۔روہنگیا کا مسئلہ بہت پرانا ہے۔میانمار سے غیر قانونی طور پر روہنگیا ہندوستان میں داخل ہوتے رہے ہیں۔مودی حکومت نے ان پر سخت کارروائی کرتے ہوئے گزشتہ سال روہنگیا شہریوں کو واپس ان کے ملک میانمار واپس بھیجنے کا عمل کو شروع کر دیا تھا۔گزشتہ سال اکتوبر میں شروع ہوئی اس عمل میں سات روہنگیا شہریوں کو میانمار سونپا گیا تھا۔یہ پہلی بار تھا جب ہندوستان نے روہنگیاؤں کو واپس ان کے ملک بھیجا تھا۔