اسپین: کانارے جزیرے کے قریب غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، 9 افراد ہلاک
میڈرڈ، 29/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) اسپین کی نیشنل میری ٹائم سروس کے مطابق کانارے جزیرے کے قریب غیر قانونی تارکین وطن کو لے جانے والی ایک کشتی غرقاب ہو گئی، جس کے نتیجے میں 84 سواروں میں سے 9 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ 48 ابھی تک لاپتہ ہیں، اور 27 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ یہ حادثہ ستمبر میں پیش آیا، جب ایک اور واقعے میں سنگال سے یورپ کی طرف غیر قانونی طور پر جانے والے تارکین وطن کی کشتی حادثے کا شکار ہو گئی تھی، جس میں 39 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس سال کے آغاز سے اب تک ہزاروں افراد اسی طرح کی خستہ حال یا زیادہ بھری ہوئی کشتیوں میں سفر کرتے ہوئے مختلف حادثات میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ کانارے کے مقامی صدر نے اس سانحے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یورپی ممالک سے درخواست کی ہے کہ وہ اس انسانی بحران کا مؤثر حل تلاش کریں، کیونکہ یورپ کے ساحلوں کے قریب انسانی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ اگست میں اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سنچیز نے موریتانیا اور گامبیا کا دورہ کیا تھا، تاکہ انسانی اسمگلروں پر لگام لگائی جا سکے، اور تارکین وطن کے قانونی راستوں کو مزید وسعت دی جا سکے۔ اعداد وشمار کے مطابق ۲۰۲۳ء میں کاناری میں ۴۰؍ ہزار غیر قانونی تارکین وطن داخل ہوئے تھے۔ اٹلانٹک کا بحری سفر انتہائی خطرناک ہو تا ہے، چونکہ یہ خستہ حال کشتی سمندر کی طاقتور لہروں کا مقابلہ نہیں کر پاتیں اور حادثہ کا شکار ہو جاتی ہیں۔
اقوام متحدہ کی تارکین وطن کی تنظیم کے مطابق ۲۰۱۴ء سے اس بحری راستے پر ۴۸۵۷؍ افراد اپنی جان گنوا چکے ہیں۔جبکہ امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ یہ تعداد اصل تعداد سے نہایت کم ہے۔ ایک اسپینی غیر سرکاری تنظیم جو تارکین وطن کو امداد فراہم کرتی ہے اس کا کہنا ہے کہ یورپ پہنچنے کو کوشش میں ۱۸۶۸۰؍ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔