کہاں گئے نوٹ بندی کے بعد چھاپے گئے 9.21 لاکھ کروڑ روپے؟ آر بی آئی کے پاس بھی نہیں ہے تفصیل !

Source: S.O. News Service | Published on 27th September 2022, 9:12 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 27؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) مرکز کی مودی حکومت نے بلیک منی پر قدغن لگانے کے نام پر  2016 میں جو نوٹ بندی کی تھی، اس سے بلیک منی پر قدغن لگانا تو دور، اب چھاپے گئے 9.21 لاکھ کروڑ روپئے غائب ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔

اپوزیشن پارٹیوں نے نوٹ بندی کے وقت مرکز کے اس فیصلے پر سوالیہ نشان لگایا تھا، اور کہا تھا کہ بلیک منی پر شکنجہ کسنے کا یہ طریقہ مفید ثابت ہونے والا نہیں ہے۔ اور تقریباً چھ سال بعد ایک ایسی رپورٹ سامنے آئی ہے جس کے مطابق نوٹ بندی کے بعد چھاپے گئے تقریباً 9.21 لاکھ کروڑ روپے غائب ہوگئے ہیں۔ میڈیا رپورٹوں کی مانیں تو غائب ہونے کا مطلب یہ ہوا کہ یہ پیسے مارکیٹ میں تو ہو سکتے ہیں، لیکن ان کے بارے میں آر بی آئی کے پاس کوئی تفصیل موجود نہیں ہے۔

اس تعلق سے معروف ہندی روزنامہ ’دینک بھاسکر‘ نے ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے۔ اس رپورٹ میں تحقیق کے ساتھ بتانے کی کوشش کی گئی ہے کہ 9.21 لاکھ کروڑ روپے بلیک منی کی شکل میں لوگوں کے پاس موجود ہیں، اور اس کے بارے میں آر بی آئی کو معلوم نہیں ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2016 کی نوٹ بندی کے وقت مرکزی حکومت کو امید تھی کہ بدعنوانوں کے گھروں کے گدوں-تکیوں میں بھر کر رکھے کم از کم 3 سے 4 لاکھ کروڑ روپے کالا دھن باہر آ جائے گا۔ پوری قواعد میں کالا دھن یعنی بلیک منی تو 1.3 لاکھ کروڑ ہی باہر آیا، لیکن نوٹ بندی کے وقت جاری نئے 500 اور 2000 کے نوٹوں میں اب 9.21 لاکھ کروڑ روپے غائب معلوم پڑ رہے ہیں۔

دراصل ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی 17-2016 سے لے کر تازہ 22-2021 تک کی سالانہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آر بی آئی نے 2016 سے لے کر اب تک 500 اور 2000 کے مجموعی طور پر 6849 کروڑ کرنسی نوٹ چھاپے تھے۔ ان میں سے 1680 کروڑ سے زیادہ کرنسی نوٹ سرکولیشن سے غائب ہیں۔ ان غائب نوٹوں کی قدر 9.21 لاکھ کروڑ روپے ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان غائب نوٹوں میں وہ نوٹ شامل نہیں ہیں جنھیں خراب ہو جانے کے بعد آر بی آئی نے تباہ یعنی ختم کر دیا۔

واضح رہے کہ قانون کے مطابق ایسی کوئی بھی رقم جس پر ٹیکس نہ ادا کی گئی ہو، بلیک منی تصور کی جاتی ہے۔ اس 9.21 لاکھ کروڑ روپے میں لوگوں کے گھروں میں جمع بچت بھی شامل ہو سکتی ہے۔ لیکن اتر پردیش انتخاب کے دوران عطر کاروباری کے گھر پر پڑے چھاپوں سے لے کر حال میں مغربی بنگال کے وزیر پارتھ چٹرجی کے قریبیوں کے ٹھکانوں پر پڑے چھاپوں تک ہر جگہ برآمد بلیک منی میں 95 فیصد سے زیادہ 500 اور 2000 کے نوٹ شامل تھے۔ آر بی آئی افسر بھی نام نہ چھاپنے کی شرط پر اعتراف کرتے ہیں کہ سرکولیشن سے غائب پیسہ بھلے ہی آفیشیل طور پر بلیک منی نہ مانا جائے لیکن اندیشہ اسی کا زیادہ ہے کہ اس رقم کا بڑا حصہ بلیک منی ہے۔

دینک بھاسکر کی رپورٹ کے مطابق آر بی آئی افسر یہ مانتے ہیں کہ کالا دھن جمع کرنے میں سب سے زیادہ استعمال بڑے ڈینامنیشن یعنی 500 اور 2000 کے نوٹوں کا استعمال ہوتا ہے۔ شاید اسی وجہ سے 2019 سے 2000 کے نوٹوں کی چھپائی ہی بند ہے۔ لیکن 500 کے نئے ڈیزائن کے نوٹوں کی چھپائی 2016 کے مقابلے 76 فیصد بڑھ گئی ہے۔ ماہرین مانتے ہیں کہ گھروں میں اس طرح جمع نقد مجموعی بلیک منی پر 2018 کی ایک رپورٹ اس بات کا اندیشہ بڑھا دیتی ہے کہ سرکولیشن سے غائب 9.21 لاکھ کروڑ کی رقم بلیک منی ہی ہو۔ اس رپورٹ کے مطابق سوئس بینک میں ہندوستانیوں کی بلیک منی 300 لاکھ کروڑ ہے۔ اس رقم کا 3 فیصد تقریباً 9 لاکھ کروڑ روپے ہی ہوتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...