ضلع شمالی کینرا میں 8444خاندانوں کے پاس نہیں ہے اپنا ذاتی مکان
کاروار 6/ دسمبر (ایس او نیوز) روٹی کپڑا اور مکان انسان کی زندگی کا خواب بھی ہے اور بنیادی ضرورت بھی ہے۔ روٹی اور کپڑے کے لئے تو آج جس طرح انسان پریشان ہوگیا ہے وہ جگ ظاہرسی بات ہے۔
لیکن مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے پاس عوام کو سر چھپانے کی چھت فراہم کرنے کے لئے پردھان منتری آواس یوجنا، امبیڈکر نگر وستی یوجنا، دیوراج ارس نگر وستی یوجنا جیسے بہت سارے منصوبے رہنے کے بعد بھی ہزاروں افراد آج بھی اپنے ذاتی مکان سے محروم ہیں۔
دستیاب اعداد وشمار کے مطابق ضلع شمالی کینرا کے 12بلدیاتی اداروں کے پاس اپنی خالی پڑی ہوئی زمین موجود رہنے کے باوجود ضلع میں اس وقت 8444خاندان ایسے ہیں جن کے پاس اپنا ذاتی مکان نہیں ہے۔ان منصوبوں کے تحت فنڈ فراہم کرنے کے لئے متعلقہ لوگوں کے پاس جگہ ہونا ضروری ہے۔ ضلع کے ٹاؤن پلاننگ انجینئر آر پی نائک کے مطابق ضلع کے مختلف بلدیاتی اداروں کے پاس مکانات طلب کرنے والوں کی سیکڑوں درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ایسے میں اگر بلدی ادارے چاہیں تو گروپ بناکر کئی منزلہ عمارتیں تعمیر کرکے لوگوں کو مکانات فراہم کرسکتے ہیں۔ بے گھروں کو مکانات کی تعمیر کے لئے حکومت کی طرف سے 1.5لاکھ سے 3لاکھ روپوں تک مالی تعاون فراہم کیاجاتا ہے۔لیکن ضلع میں بہت سارے بے گھر لوگ ایسے ہیں جن کے پاس گھر کی تعمیر کے لئے اپنی ذاتی زمین نہیں ہوتی ہے۔اس لئے مقامی بلدی اداروں کو اپنی خالی زمینوں پر گروپ کی شکل میں لوگوں کو گھر فراہم کرنے کے منصوبہ بنانا چاہیے۔لیکن اکثر بلدیاتی ادارے اس طرف سنجیدگی سے توجہ نہیں دے رہے ہیں۔