اپوزیشن کے 8ممبران پارلیمنٹ کی معطلی مرکزی حکومت کا اختلاف رائے سے عدم راوداری کا نمونہ۔ ایس ڈی پی آئی

Source: S.O. News Service | Published on 22nd September 2020, 11:20 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،22؍ستمبر(ایس او نیوز؍پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں زرعی بل منطور کئے جانے کی مخالفت کرنے پر اپوزیشن کے 8اراکین پارلیمنٹ کو ایک ہفتہ کیلئے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں شرکت سے معطل کرنے کے اقدام کو جمہوریت مخالف قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ یہ آر ایس ایس کی فاشسٹ نظریے سے چلنے والی حکمران جماعت کی اختلا ف رائے سے عدم رواداری کا ایک نمونہ ہے۔

حکومت سے اختلا ف رائے اور سوال کرنے کی آزادی ایک صحت مند جمہوریت کے خوبصورت عناصر ہیں۔ فاشسٹ جمہوریت سے خوفزدہ ہیں اور ان کو اصولوں کی کوئی قدر نہیں ہے۔ حکومت جن بلوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے منظور کرنا چاہتی ہے وہ کسان مخالف بل ہیں جس سے صرف کارپوریٹس کو مدد حاصل ہوگی، کاشتکاروں کو نہیں۔ ملک بھر کے کسان ان تباہ کن بلوں کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ حکومت بلوں پر بحث سے بھی خوفزدہ ہے لہذا وہ وزیر زراعت کے جواب اور رائے دہندگی کیلئے ایوان کو ایک دن ملتوی کرنے کے اپوزیشن کے مطالبے کو نظر انداز کرتے ہوئے حکومت نے جلد بازی میں بلوں کو منظور کیا ہے۔ راجیہ سبھا میں ہنگامے کے درمیان یہ بل صوتی ووٹوں سے منظور کیا گیا جہاں حکمران جماعت کی اکثریت نہیں ہے۔

ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے مزید کہا ہے کہ انتہا پسند دائیں بازو کے فاشسٹوں کے دور حکومت میں ہندوستان میں جمہورت ماضی کے دور کی داستان بن رہی ہے۔ ایس ڈی پی آئی ملک میں جمہوریت مخالف رجحان اور حکمران جماعت کی بڑھتی عدم رواداری کے بارے میں سخت چوکس ہے۔ ایم کے فیضی نے امید کا اظہار کیا ہے کہ مرکزی حکومت کی بدانتظامی اور غیر اخلاقی کارروائیوں کے خلاف ملک کے عوام جمہوری ردعمل کا اظہار کریں گے اور یہ کہ وہ جمہوریت کو ہلاک نہیں ہونے دیں گے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔