بھٹکل میں جوش و خروش کے ساتھ یوم آزادی کی تقریب؛ امرت مہوتسو کے موقع پر گھروں، دکانوں، دفاتر اور موٹر گاڑیوں پر بھی لہرا رہا ہے ترنگا؛ عمارتوں میں لائٹنگ کا خوبصورت نظارہ

Source: S.O. News Service | Published on 15th August 2022, 1:02 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 15 / اگست (ایس او نیوز) جس طرح پورا ملک آزادی کا امرت مہاتسوا منا رہا ہے اسی رنگ میں بھٹکل شہربھی  ڈوبا ہوا نظر آ رہا ہے کیونکہ 13 اگست سے شہر میں سرکاری دفاتر ، اداروں کے دفاتر، تجارتی ٹھکانوں، شہریوں کے گھروں ، دکانوں، موٹر گاڑیوں اور گلیوں میں ہر طرف ترنگا لہراتا ہوا  دیکھا گیا ہے۔

اس دوران 15 اگست کو  ملک کی آزادی کے 75 ویں سال کی تکمیل  پر  جشن آزادی کی تقریبات منائی جارہی ہے تو دوسری طرف جشن آزادی کے موقع پرسرکاری دفاتر سمیت اداروں ، اسکولوں، کالجوں اور اسپورٹس سینٹروں میں قومی  ترانہ گاتے ہوئے ترنگا جھندالہرایا گیا  ہے اور پورے جوش و خروش کے ساتھ ملک کی آزادی میں شہید ہونے والوں اور  ملک کی آزادی میں اپنا سب کچھ قربان کرنے والوں کو یاد کرتے ہوئے اُنہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

گذشتہ سالوں کی طرح امسال بھی 15 اگست کے موقع پر صبح نو بجے   تعلقہ انتظامیہ کی طرف سے تعلقہ اسٹڈیم (وائی ایم ایس اے  میدان) میں منعقدہ یوم آزادی کی تقریب میں   بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر ممتادیوی نے  ترنگا جھنڈا لہراتے ہوئے  پولس ، انتظامیہ ، اسکاوٹس اور اسکولی بچوں سے سلامی  لی۔

 امسال بھی  مختلف اسکولی بچوں نے مارچ پاسٹ میں حصہ لیا ، جبکہ کثیر تعداد میں  عوام اسٹڈیم میں  انتظامیہ کی طرف سے منعقدہ یوم آزادی کی تقریب میں شریک تھے۔ اسسٹنٹ کمشنر ممتادیوی اور رکن اسمبلی سنیل نائک نے  عوام الناس سے خطاب کرتے ہوئے   آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر عوام الناس کو مبارکباد دی اور ملک کو ترقی  دلانے میں تمام شہریوں کو مل جل کر  ملک کے مفاد میں کام کرنے  کی طرف توجہ دلائی۔ بھٹکل تحصیلدار  ڈاکٹر سومنت نے استقبال کیا اور آخر میں بلاک ایجوکیشن آفسر دیوی داس موگیر نے شکریہ ادا کیا۔

دوسری طرف آزادی کے امرت مہوتسو کے موقع پر   بھٹکل کے مختلف سرکاری دفاتر، شمس الدین سرکل اور بعض نجی بنگلوں کو ترنگی روشنی والی تیز شعاعوں سے سجایا گیا  اور اس طرح  کے  خوبصورت مناظر دیکھنے کے لئے بچے اور بڑے  جگہ جگہ گھومتے نظر آئے ۔مجلس اصلاح و تنظیم   سمیت دیگر  سماجی اداروں کی عمارتوں کے علاوہ سرکاری طور پر ٹی ایم سی ، منی ودھان سودھا ، فاریسٹ آفس ، سرکاری تعلقہ ہاسپٹل، ہیسکام دفتر وغیرہ کی عمارتوں کو انتہائی دلکش انداز میں سجایا گیا  ہے، کچھ عمارتوں میں لائٹنگ کی گئی ہے تو کچھ عمارتوں کے اندر سجاوٹ کی گئی  ہے۔ چونکہ بہترین تزئین اور سجاوٹ کے لئے انعام کا اعلان کیا گیا ہے اس لئے ہر کسی نے اپنے طور پر بہتر سے بہتر انداز پیش کرنے کی کوشش کی  ہے۔    

ٹی ایم سی کی طرف سے شہر میں ہر گھر ترنگا لہرانے کے لئے 5500 جھنڈے ٹی ایم سی حدود میں تقسیم کیے گئے ۔ مختلف اداروں اور تنظیموں کی طرف سے بائک ریالیاں نکالی گئیں ۔ اس طرح پورے شہر میں جشن آزادی اور امرت مہاتسوا کی خوب چہل پہل دیکھی گئی ۔ 

 تنظیم کی طرف سے ہوگی  بائک ریلی:  آزادی کے امرت مہوتسو کے موقع پر  قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم کی طرف سے آج شام  4:30 بجے بائک ریلی کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں تمام لوگوں کو شریک ہونے کی دعوت دی گئی ہے۔

تنظیم کی طرف سے عوامی جلسہ:   آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کی خوشی میں مجلس اصلاح و تنظیم کی طرف سے  اولڈ بس اسٹائنڈ کے قریب واقع پبلک چبوترے پر  عوامی جلسہ بھی منعقد کیا گیا ہے جس میں  مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی اور مولانا الیاس جاکٹی ندوی خطاب کریں گے۔

دبئی میں بھٹکلی نوجوانوں نے منایا آزادی کا جشن :   ایک طرف پورے ملک میں یوم آزادی کے امرت مہاتسو  کا جشن  دیکھا جارہے ہیں وہیں گلف کے مختلف شہروں میں بھی ہندوستانی عوام  امرت مہوتسو منارہے ہیں، اسی طرح کی ایک تقریب دبئی میں بھٹکلی نوجوانوں  کی  اپنے فلیٹ میں یوم آزادی کا جشن منانے کی وڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔ جس میں کئی بھٹکلی نوجوان  ترنگا جھنڈا ہاتھ میں لہراتے ہوئے  قومی ترانہ جن گن من  گاتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔ جبکہ دوسری وڈیو میں نوجوانوں نے اپنے پورے فلیٹ کو  غباروں اور پھولوں سے سجا  رکھا ہے۔

علی پبلک اسکول کے بچوں کا سرکاری اسپتال دورہ:   ملک کی آزادی کے امرت مہوتسو کے موقع پر  مختلف اداروں اور اسکولوں  میں یوم آزادی کی تقریبات منائی جارہی ہے تو وہیں علی پبلک اسکول کے بچوں نے بھٹکل سرکاری اسپتال پہنچ کر مریضوں اور پریشان حال لوگوں کا حال دریافت کرتے ہوئے اُن  کی عیادت کی ہیں اور    اُنہیں   مٹھائیا ں تقسیم کیں ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی