لاک ڈاؤن میں 72 فیصد لوگوں نے کرانہ سامان کے لیے دیا زیادہ پیسہ: سروے رپورٹ

Source: S.O. News Service | Published on 4th June 2020, 10:45 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،4؍جون(ایس او نیوز؍ایجنسی) ہندوستان میں ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران کافی صارفین کو کئی ضروری اشیاء اور کرانہ سامان کے لیے زیادہ رقم کی ادائیگی کرنی پڑی۔ ایسا اس لیے کیونکہ تاجروں اور خوردہ سامان فروخت کرنے والوں نے چھوٹ کم کر دی اور ساتھ ہی سامانوں کو ان کی طے کردہ قیمت (ایم آر پی) سے زیادہ قیمت پر فروخت کیا گیا۔

یہ باتیں لوکل سرکلس کے ذریعہ کیے گئے ایک سروے میں سامنے آئی ہیں۔ یہ سروے ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران اور بعد میں صارفین کے ذریعہ خریدی گئیں ضروری سامان کو لے کر ان کے تجربات کو بیان کرتے ہیں۔ سروے میں ہندوستان کے 210 اضلاع سے 16500 سے زائد صارفین نے اپنے تجربات شیئر کیے۔ سروے میں کئی صارفین نے کہا کہ ملک گیر لاک ڈاؤن 1.0 سے 4.0 کے دوران انھوں نے بند سے پہلے کے مقابلے میں کئی ضروری اشیاء اور کرانہ کے سامانوں کے لیے زیادہ رقم کی ادائیگی کی۔ اس کی وجہ مینوفیکچرر کے ذریعہ قیمتوں میں اضافہ کرنا نہیں رہا بلکہ تاجروں اور خوردہ سامان فروخت کرنے والوں نے چھوٹ ختم کر دی اور ایم آر پی سے زیادہ قیمت پر بھی سامان فروخت کیے گئے۔

سروے میں یہ سامنے آیا کہ 72 فیصد صارفین نے لاک ڈاؤن 1.0 سے لے کر 4.0 کے دوران پیکیجڈ فوڈ اور کرانہ کے سامان کے لیے زیادہ ادائیگی کی گئی۔ سامانوں پر کم چھوٹ اور ایم آر پی سے زیادہ قیمت وصول کرنا اس کے اہم اسباب رہے۔ سروے میں صارفین سے پوچھا گیا کہ 22 مارچ سے پیکیٹ بند خوردنی اشیاء اور کرانہ کے سامان کی خریداری کو لے کر قیمت کے معاملے میں ان کے کیا تجربات ہیں۔

اس سوال پر 25 فیصد صارفین نے کہا کہ انھوں نے یکساں سامان کے لیے ملک گیر بند سے پہلے کی قیمت پر ہی خریداری کی ہے، جب کہ 49 فیصد لوگوں نے کہا کہ انھوں نے بند سے پہلے کے مقابلے میں اسی سامان کی زیادہ قیمت ادا کرنی پڑی، کیونکہ اب پہلے کے مقابلے چھوٹ کم تھی۔ اس کے علاوہ 23 فیصد لوگوں نے کہا کہ بند سے پہلے کے مقابلے میں یکساں سامان کے لیے زیادہ ادائیگی کرنی پڑی کیونکہ ان سے ایم آر پی سے کئی گنا قیمت وصول کی گئی۔

سروے میں سامنے آیا کہ اَن لاک 1.0 کے ذریعہ بند میں ملی کچھ راحت کے باوجود اب بھی 28 فیصد صارفین اپنے دروازے پر ہی پیکینگ کا کھانا اور کرانہ کا سامان لے رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ آن لائن یا خوردہ اسٹور پر ایم آر پی سے زیادہ قیمت وصول کرنا قانونی میٹرولوجی ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...