کورونا کی تیسری لہر کا اثر؛ بیرون ہند سے ہندوستان آنے والے مسافروں کے لیے 7 دن کا ہوم کورنٹائن لازمی؛ 11 جنوری سے قانون ہوگالاگو؛
نئی دہلی 7 جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی) کورونا کی تیسری لہر یا اومیکرون کے ملک میں بڑھتے کیسز کو دیکھتے ہوئے اب حکومت نے بیرون ہند سے ہندوستان آنے والوں کے لئے سات دنوں کا ہوم کورنٹائن لازمی قرار دیا ہے جو 11 جنوری سے لاگو ہوگا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق اومیکرون کے معاملے ملک میں تین ہزار سے تجاوز کر چکے ہیں۔ جبکہ ملک میں روزانہ کیسز کی تعداد 1 لاکھ 17 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ یومیہ اموات کی تعداد بھی جمعہ کو 300 سے تجاوز کر گئی۔ ایسے میں کہا جارہا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کی کوشش کرنے کے لئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اب بیرون ملک سے آنے والے تمام مسافروں کے لیے سات دن کا ہوم قرنطینہ لازمی ہوگا۔ اس سے پہلے، سات دن کے قرنطینہ کے قوانین صرف اُن ممالک سے لوٹنے والے مسافروں کے لئے تھا جہاں کورونا کے معاملے بڑھ گئے تھے اور اُن ممالک کو 'خطرے والے ممالک' کی لسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔ لیکن اب 'غیر خطرے سے دوچار' ممالک کے مسافروں کے لیے بھی سات دن کا ہوم قرنطینہ لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
آٹھویں دن RT PCR کا ٹیسٹ غیر خطرے والے ممالک سے لوٹنے والے مسافروں کے لیے بھی نیا ہے۔ دونوں زمروں کے مسافروں کو آر ٹی پی سی آر کے ٹیسٹ کی رپورٹ 'Air Suvidha portal' پر اپ لوڈ کرنا ہوگا۔
کورونا کے تازہ ترین کیسز کے بعد خطرے کی کیٹیگری والے ممالک کی تعداد 19 ہو گئی ہے۔ یعنی اس زمرے میں مزید 9 نئے ممالک کو شامل کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ یکم دسمبر سے بیرون ملک سے ہندوستان آنے سے متعلق گائیڈ لائن میں تبدیلی کی گئی تھی، مگر اب نئی گائیڈ لائن 11 جنوری سے لالاگو ہوگی۔
وزارت صحت کی جانب سے جاری کی گئی گائیڈلائن میں کہا گیا ہے کہ تمام مسافروں کو جس میں 2 فیصد وہ مسافر بھی شامل ہیں جن کا ائرپورٹ پر Random ٹیسٹ بھی لیا گیا ہو اور رپورٹ نیگیٹیو آچکی ہو، اُن کو بھی خود سے سات دنوں کے لئے ہوم کورنٹائن کرنا ضروری ہے، جبکہ آٹھویں دن انڈیا پہنچے ہوئے تمام مسافروں کو RT-PCR ٹیسٹ کرنا ہوگا اور رپورٹ نیگیٹو آنے کی صورت میں رپورٹ کو Air Suvidha portal پر آپ لوڈ کرنا ہوگا۔
وزارت صحت کی ہدایات کے تحت یکم دسمبر سے 11 ممالک کو خطرہ والی لسٹ میں شامل کیا گیا تھا، جن میں برطانیہ سمیت یورپ کے ممالک، جنوبی افریقہ، برازیل، بوٹسوانا، چین، ماریشس، نیوزی لینڈ، زمبابوے، سنگاپور، ہانگ کانگ اور اسرائیل شامل ہیں۔ اب جب نئی گائیڈ لائن جاری ہوئی ہے تو اس میں مزید 9 ممالک کو شامل کیا گیا ہے تاہم پہلے شامل سنگاپور کو خطرے والے ممالک کی کیٹیگری سے نکال دیا گیا ہے۔ نئے شامل کیے گئے ممالک میں گھانا، تنزانیہ، کانگو، ایتھوپیا، قزاقستان، کینیا، نائیجیریا، تیونس اور زامبیا شامل ہیں۔