چتردرگہ کے ایک سرکاری اسکول میں دوپہر کا کھانا کھانے کے بعد 60 طلبا بیمار؛ کھانے میں مری ہوئی چپکلی پائی گئی
چتردرگہ 6/نومبر (ایس او نیوز) ضلع کے چلیّکیری تعلقہ کے نائکن ہٹّے کے قریب چنّا بسیّن ہٹّے سرکاری پرائمری اسکول میں دوپہر کا کھانا کھانے کے بعد قریب 60 بچے بیمار پڑ گئے اور اُنہیں علاج کے لئے نائکن کٹّے سرکاری اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔ بتایا گیا ہے کہ اسکول میں دیا گیا مڈ ڈے میل کھانے کے بعد بچوں نے پیٹ میں درد اور الٹی کی شکایتیں کی تھیں۔ واقعہ منگل کی شام کو پیش آیا۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق کھانے کے دوران ایک طالب علم کو کھانے کی پلیٹ میں ہی ایک مری ہوئی چپکلی پائی گئی ، جس کے زہریلے اثرات سے بچوں کے بیمار پڑنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ بعد میں کھانے کے نمونے کو جانچ کے لئے لیباریٹری بھیجا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق قریب 125 بچوں کو متعلقہ کھانا دیا گیا تھا جس میں 60 سے بھی زائد بچے بیمار پڑ گئے ہیں۔
جب بیمار بچوں کو اسپتال لے جایا گیا تو وہاں اتنی بڑی تعداد میں بچوں کو سلانے کے لئے پلنگ مہیا نہیں تھے، جس کے نتیجے میں زیادہ تر بچوں کو فرش پر ہی چادر ڈال کر سلایا گیا اور اُن کا علاج کیا گیا۔
اطلاع کے مطابق اس سے پہلے بھی اسی اسکول میں مڈ ڈے میل کھانے سے بچے بیمار پڑ چکے ہیں، اور اب یہ دوسرا واقعہ ہے۔ ذرائع کے مطابق اسی سال جولائی مہینے میں بھی اسی اسکول میں ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا اور کئی بچوں کو قئے اور پیٹ کے درد کی شکایتوں کے بعد اسپتال لے جایا گیا تھا۔
اسی طرح کا ایک واقعہ کرناٹک کے منڈیا میں بھی پیش آیا تھا، جب اسی سال ستمبر میں ایک اسکول میں دوپہر کا کھانا کھانے کے بعد ایک درجن سے زائد بچے بیمار پڑ گئے تھے۔
والدین اسکولوں میں بچوں کے دئے جانے والے کھانوں پر اب سوال اُٹھارہے ہیں اور انتظامیہ سے جاننا چاہ رہے ہیں کہ آخر بار بار اس طرح کی لاپرواہی کیوں برتی جارہی ہے۔ والدین اس طرح کی لاپرواہی پر خاطیوں کے خلاف قانونی کاروائی کی مانگ کررہے ہیں۔