کاروار: بیچ سمندر میں کشتی اُلٹ گئی؛ دس سے زائد ہلاک ؛ راحت اور بچاو کا کام جاری، 25 سے زائد لوگ تھے کشتی پر سوار

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 21st January 2019, 4:54 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

کاروار21/جنوری (ایس او نیوز) کاروار میں کورم گڑھ جاترا کے لئے نکلی ایک کشتی بیچ سمندر میں ڈوب جانے سے کشتی پر سوار دس سے زائد لوگوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے، بتایا گیا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ کشتی پر موجود 25 سے زائد لوگوں میں اب تک  صرف  نو   لوگوں کو ہی بچانے کی خبر ملی  ہے، دیگر لوگوں کو بچانے کی کوشش جاری ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ہر سال کی طرح امسال بھی  کورم گڑھ جاترا کے موقع پر  سینکڑوں لوگ الگ الگ کشتیوں پر سوار کورم گڑھ جزیرہ پہنچے تھے، دوپہر کو پوجا پاٹ کے بعد لوگ اپنی اپنی کشتیوں پر سوار ہوکر واپس کاروار  آرہے تھے جس کے  دوران ایک کشتی  بحر عرب میں اونچی اُٹھتی لہروں کی زد میں آکر اُلٹ گئی۔

بتایا گیا ہے کہ جو لوگ تیرنا جانتے تھے، وہ تیرتے ہوئے ڈوبتی کشتی کو پکڑ کر جان بچانے کی کوشش کرنے لگے، اسی دوران کاروار رکن اسمبلی روپالی نائک بھی دوسری کشتی پر سوار  جاترا سے واپس آرہی تھی، بیچ سمندر میں ڈوبتی کشتی کو دیکھ کرکشتی پر سوار لوگ فوری  اُن کی مدد کو پہنچ گئے۔ خبر ہے کہ ان کی کشتی وہاں سے گذرنے کی وجہ سے   چھ  لوگوں کو بچالیا گیا ۔ دیگر لوگوں کو بچانے کے لئے  فوری طور پر کوسٹل سیکوریٹی پولس، ماہی گیروں کی ٹیم  سمیت دیگر حفاظتی اہلکار  موقع پر پہنچ گئے ۔

کاروار اسپتال کے ایک ذرائع نے بتایا کہ  اسپتال  میں شام چھ بجے   تک نو لوگوں کی نعشوں کو لایا گیا ہے، مگر خبر ملی ہے کہ مرنے والوں کی تعداد دس  سے بھی زیادہ ہے،   مزید   لوگوں کی تلاش دیر شام بھی جاری تھی۔

ویسے تو بتایا گیا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی اُترکنڑا کےڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول اور ضلع کے ایس پی ونائک پاٹل  خود بھی جائے وقوع پر پہنچ گئے ، مگر اس دوران کاروار رکن اسمبلی روپالی نائک نے ڈپٹی کمشنر اور ایس پی پر اس بات کو لے کر گرم ہوگئیں کہ فون کرنے کے باوجود حفاظتی اہلکار فوری طور پر راحت اور بچاو کرنے نہیں پہنچے ۔ ڈپٹی کمشنر نے اُنہیں بتایا کہ اطلاع ملتے ہی انہوں نے اہلکاروں کو بوٹ سمیت موقع  واردات پر روانہ کیا تھا اور کسی بھی طرح کی تاخیر نہیں کی گئی تھی۔

اُدھر  کاروار سرکاری اسپتال میں لاشوں کو لانے کے بعد اسپتال کے اندر اور باہر  عوام کا ہجوم جمع تھا اور پولس عوام کو قابو میں کرنے میں مصروف نظر آرہی تھی۔

خیال رہے کہ جزیرہ  کورم گڑھ ۔ کاروار ساحل سے قریب پانچ کلو میٹر کے فاصلے پر ہے، جہاں سال میں صرف دو دن  جاترا رکھی جاتی ہے اور اس موقع پر عوام کو جانے کی اجازت دی جاتی ہے۔ ذرائع کی مانیں تو ان دو دنوں میں یہاں 25 ہزار سے زائد لوگ  مختلف کشتیوں کے ذریعے پہنچتے ہیں اور پوجا پاٹ میں شریک ہوتے ہیں۔ جاترا میں شریک ہونے والوں میں ساحلی کرناٹکا کے ساتھ ساتھ گوا اور مہاراشٹرا سے بھی کافی یاتری پہنچتے ہیں۔

عینی شاہدین کا بیان:   ڈوبنے والی کشتی  سے زندہ بچ نکلنے والے  درشن شیروڈکر نے  اخبارنویسوں کو  بتایا کہ  وہ کورم گڑھ جزیرہ سے  پوجا پاٹ ختم کرکے  دوپہر قریب تین بجے کاروار ساحل جانے کے لئے متعلقہ  کشتی  پر سوار ہوئے تھے، کشتی جب بحر عرب سے کالی ندی میں داخل ہورہی تھی، اُسی وقت  کشتی  اونچی اُٹھتی لہروں کی زد میں  آگئی۔ کشتی والے نے  معاملے کو بھانپتے ہوئے فوراً کشتی کی رفتار کو کم کرتے ہوئے کشتی کو روک دیا، چند منٹ بعد جب کشتی کے موٹر کو دوبارہ آن کرکے آگے بڑھانے کی کوشش کی تو کشتی کا ایک حصہ  نیچے اور دوسرا اوپر ہوگیا، اس موقع پر کشتی پر سوار لوگ  ڈر کے مارے کشتی کے ایک حصے سے دوسرے حصے کی طرف بڑھنے لگے، جس کے  نتیجے میں کشتی کا ایک سرے پر وزن زیادہ ہوگیا اور وہ اُلٹ گئی۔ سبھی لوگ سمندر میں  گرگئے، جن میں، میں بھی ایک تھا، لیکن میری قسمت اچھی تھی کہ  بوٹ کا ایک سِرا میرے ہاتھ لگ گیا اور میں نے فوراً بوٹ کو پکڑ لیا۔ آٹھ دیگر لوگ جو تیرنے سے واقف تھے، وہ بھی سمندر میں گرتے ہی تیرتے ہوئے واپس اُلٹنے والی کشتی کو پکڑنے میں کامیاب ہوگئے، مگر بوٹ پر سوار دیگر سبھی لوگ سمندر کے حوالے ہوگئے۔ہم جملہ 9 لوگ قریب 20 منٹ تک کشتی کو تھامے ہوئے  بیچ سمندر میں زندگی اور موت سے جوجنے لگے،

درشن شیروڈکر نے مزید بتایا کہ  اس موقع پر پانچ سے چھ کشتیاں ہمارے قریب سے واپس جارہی تھی، مگر اُنہوں نے ہماری پلٹا کھائی ہوئی بوٹ دیکھ کر ڈر کے مارے ہمارے قریب بھی نہیں پہنچے اور بوٹ چلانے والوں نے بھی ہمارے قریب آنے کی ہمت نہیں کی۔ مگر  بعد میں ماہی گیروں کی بوٹ موقع پر پہنچی اور ہمیں بچالیا۔   کاروار کی رکن اسمبلی روپالی نائک کی کشتی بھی اس دوران وہاں پہنچی، جس نے چھ لوگوں کو اپنی بوٹ میں  جگہ دی، دیگر تین لوگوں کو ماہی  گیروں نے اپنی کشتی پر سوار کرکے بچالیا۔

بوٹ پر جملہ کتنے لوگ سوار تھے، اس تعلق سے متضاد  رپورٹس دی جارہی ہیں، کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ بوٹ پر 22 لوگ سوار تھے جس میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، مگر کچھ لوگوں نے  28، بعض نے 26 اور بعض نے 25 سے زائد لوگوں کے کشتی پر سوار ہونے کی بات کہی ہے۔ 

بتایا جارہا ہے کہ فی الحال نو لوگوں کی نعشیں کاروار سرکاری اسپتال پہنچائی جاچکی ہیں، نو لوگوں کو بچایا گیا ہے، اب دیگر کتنے لوگ سمندر میں غرق ہوئے ہیں،  اس بات کا پتہ  نہیں چل پایا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...