پاکستان کی ایک مسجد میں نماز کے دوران خودکش دھماکہ؛ 59 کی موت 140 سے زائد زخمی؛ پہلی صف پر کھڑا تھا حملہ آور
پشاور30 جنوری (ایس او نیوز) پاکستان کے شہر پشاور کی ایک مسجد میں نماز ظہر کے دوران ہوئے خودکش دھماکے میں 59 لوگوں کی موت واقع ہوگئی جبکہ 140 سے زائد لوگ زخمی ہوگئے۔ دھماکہ پیشاورکی پولس لائن کی مسجد میں پیش آیا جس میں امام مسجد اور پولیس اہلکاربھی مرنے والوں میں شامل ہیں۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق واردات میں متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، جبکہ دھماکے سے مسجد کی دومنزلہ عمارت بھی گرگئی ہے، سکیورٹی حکام کے حوالے سے خبروں میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آور نمازیوں کی پہلی صف میں موجود تھا۔
بتایا گیا ہے کہ مسجد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے، رپورٹ پوسٹ کرنے تک بھاری مشینری سے ریسکیو آپریشن جاری تھا۔
بتایا گیا ہے کہ جب دھماکہ ہوا تو مسجد میں تقریباً 550 نمازی موجود تھے۔ سیکورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ جہاں فدائین حملہ ہوا وہ مسجد پولیس لائن علاقے میں واقع ہے۔ واقعہ دوپہر تقریباً 1.40 بجے کا ہے جب بڑی تعداد میں لوگ نماز پڑھ رہے تھے۔
رپورٹوں کے مطابق پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال نے دھماکے میں شہید اور زخمی افراد کی فہرست جاری کردی ہے جس کے مطابق مرنے والوں میں 5 سب انسپکٹرز، مسجد کے پیش امام صاحبزادہ نور الامین ، ایک خاتون اور دیگر افراد شامل ہیں۔ خاتون مسجد سے متصل پولیس کوارٹر میں رہاش پذیر تھی۔
بتایا گیا ہے کہ دھماکے کی آواز اتنی شدید تھی کہ دور دورتک سنی گئی جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے جب کہ دھما کے کے بعد علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔ دھماکے کے بعد ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے اور بعد میں سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو سیل کردیا۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستانی فوج نے دھماکہ کی خبر ملتے ہی پورے علاقے کو گھیر لیا تھا اور زخمیوں کو قریبی اسپتال میں علاج کے لیے بھیجا گیا۔ زخمیوں کی بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے پیشاور میں میڈیکل ایمرجنسی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔