ساحلی کرناٹکا اور گھاٹ والے علاقوں میں بھاری بارش کا سلسلہ جاری؛ ہوناور کےگیرسوپا ڈیم سے چھوڑا گیا 53 ہزار کیوسک پانی ؛ کئی خاندان محفوظ مقامات پر منتقل
بھٹکل 2/اگست (ایس او نیوز) ساحلی کرناٹکا کے تینوں اضلاع دکشن کنڑا، اُڈپی اور اُترکنڑا سمیت گھاٹ سیکشن پر بھاری بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں آبی ذخائر سے پانی چھوڑے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعرات کو پڑوسی ضلع شموگہ کے ساگر میں واقع لنگن مکّی ڈیم سے چھ ہزار کیوسک پانی چھوڑے جانے کے بعد ہوناور تعلقہ کے گیرسوپّا ڈیم سے 20 ہزار کیوسک پانی شراوتی ندی میں چھوڑا گیا تھا، مگر آج بھی بارش کا سلسلہ جاری رہنے سے گیر سوپّا ڈیم کے تمام پانچ گیٹ جمعہ کو کھولے گئے ہیں اور جملہ 53 ہزار کیوسک پانی ندی میں چھوڑے جانے کے بعد ندی میں طغیانی آگئی ہے۔
جمعرات کو گیر سوپا میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اُترکنڑا کی ڈپٹی کمشنر لکشمی پریا نے واضح کیا تھا کہ 50 ہزار کیوسک پانی چھوڑے جانے کی صورت میں 163 خاندان متاثر ہوسکتے ہیں، جس کو دیکھتے ہوئے پیشگی اقدامات کے طور پر راحت مراکز میں متاثر ہونے والے خاندانوں کو منتقل کیا جائے گا، جبکہ 70 ہزار کیوسک پانی چھوڑے جانے کی صورت میں 983 خاندن متاثر ہوسکتے ہیں، اگر ایک لاکھ کیوسک سے زائد پانی چھوڑا جاتا ہے تو اِس صورت میں قریب 3500 گھر انے متاثر ہوسکتے ہیں۔
گیر سوپّا آبی ذخائر کے ایکزی کوٹیو انجینر گریش نے ساحل آن لائن کو بتایا کہ جمعہ دوپہر تین بجے تک ڈیم کی سطح 1815.45 فٹ (+0.45 فٹ)، اوسط آمد 89700.00 کیوسک، لائیو گنجائش 139.84TMC (92.22%) ، پاور جنریشن ڈسچارج: 5565.00 کیوسک اورریڈیل گیٹ ڈسچارج: 53000.00 کیوسک ہے۔
اُدھرگیر سوپا سے سماجی کارکن جناب مظفر شیخ نے بتایا کہ اتنی بڑی مقدار میں ڈیم سے پانی چھوڑے جانے کے بعد ندی میں طغیانی آگئی ہے اور باغوں و کھیتوں میں پانی گھس رہا ہے، انہوں نے بتایا کہ ندی میں پانی کے فورس کو دیکھتے ہوئے گھروں کے اندرپانی داخل ہونے کے خدشات کو دیکھتے ہوئے قریب 50 خاندان اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف کوچ کرگئے ہیں، ایسے میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بھی سڈلگی، سمسی، ماگوڈ، گیرسوپّا اور بیرنکی سرکاری اسکولوں میں راحت سینٹرس قائم کئے گئے ہیں اور کئی لوگ اسکولوں میں منتقل ہوگئے ہیں۔