غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام: 48 گھنٹوں میں 52 فلسطینی شہید
غزہ، 29/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) صہیونی فوج کی جانب سے 7 اکتوبر 2023ء سے فلسطینیوں کا قتل عام جاری ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، گزشتہ 48 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج نے 4 نئے قتل عام کے واقعات پیش کیے ہیں، جس میں درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت نے سنیچر کو اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ان حملوں کے نتیجے میں 52 افراد شہید اور 118 زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ وزارت صحت نے مزید اطلاع دی ہے کہ غزہ پر تقریباً ایک سال سے جاری نسل کشی کی جنگ میں 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک 41,586 فلسطینی شہید اور 96,210 زخمی ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ، بہت سے زخمی افراد اب بھی ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر موجود ہیں، جہاں ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک رسائی حاصل نہیں کر پا رہا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 7 اکتوبر سے اسرائیلی قابض افواج غزہ پر تباہ کن جنگ کر رہی ہیں، جس کے نتیجے میں ہزاروں بے قصور شہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہو چکے ہیں، اور تقریباً 20 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کا 80 فیصد سے زیادہ تباہ ہو چکا ہے، جبکہ غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کے باعث یہ گنجان آباد علاقہ قحط کی زد میں ہے۔ ادویات، پانی اور خوراک کی شدید قلت کی وجہ سے روزانہ کی بنیاد پر بچوں اور دیگر شہریوں کی اموات کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔