کرناٹک میں زیکا وائرس کی دستک،رائچور میں 5 سال کی بچی کے متاثر ہونے کی تصدیق، محکمہ صحت الرٹ
بنگلورو، 13؍دسمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) کرناٹک کے رائچور ضلع کے مانوی میں زیکا وائرس کا پہلا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس خبر کے سامنے آتے ہی ریاست میں افرا تفری کا ماحول شروع ہو گیا ہے۔ زیکا وائرس کی تشخیص پانچ سال کی ایک بچی میں ہوئی ہے اور پونے کی لیباریٹری سے اس کی تصدیق بھی ہو گئی ہے۔ ریاست کے وزیر صحت مسٹر کے. سدھاکر نے بتایا کہ پانچ سال کی بچی کے زیکا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد احتیاطی اقدامات اُٹھائے گئے ہیں، اور عوام کو خوف میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریاست میں زیکا وائرس کا یہ پہلا معاملہ ہے اور حکومت حالات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے محکمہ صحت پوری طرح الرٹ ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ زیکا وائرس پہلی بار افریقی ملک یوگانڈا کے جنگل میں اپریل 1947 میں بندروں کی ریسس مکاک نسل میں پایا گیا تھا۔ 1952 میں اس کا نام زیکا رکھا گیا کیونکہ وائرل زیکا فاریسٹ میں پایا گیا تھا۔ ہندوستان کی بات کریں تو گجرات میں 2017 میں تین اور 2018 میں ایک معاملہ سامنے آیا۔ تمل ناڈو میں 2017 میں ایک مریض میں وائرس کے انفیکشن کی تصدیق ہوئی۔ اس کے بعد راجستھان کے جئے پور میں ستمبر 2018 کو زیکا وائرس کا پہلا معاملہ سامنے آیا۔ اس کے بعد یہ وائرس ملک کی دیگر ریاستوں میں پھیل گیا۔
زیکا وائرس مچھروں کے کاٹنے سے، جنسی رشتہ بنانے سے اور بلڈ ٹرانسفیوزن سے پھیلتا ہے۔ یہ کسی حاملہ خاتون سے اس کے حمل میں بھی پھیل سکتا ہے۔ زیکا وائرس عام طور پر ایڈیز مچھروں کے کاٹنے سے پھیلتا ہے۔ اس وائرس کا مچھر دن اور رات دونوں میں کاٹتا ہے۔ یہ ایک شخص سے دوسرے شخص میں پھیل سکتا ہے۔
مانوی میں جس بچی میں زیکا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، پتہ چلا ہے کہ اُس نے کسی دوسری جگہ کا سفر نہیں کیا تھا، مانا جارہا ہے کہ مچھر کاٹنے سے ہی اُسے بخار ہوا ہے۔ اس تعلق سے احتیاطی قدم اُٹھائے گئے ہیں اور اس مرض کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں۔