منگلورو،18/دسمبر (ایس او نیوز / پی ٹی آئی) ضلع دکشن کنڑا میں بنٹوال کے قریب ایک اسکول انتظامیہ کے 5/ ارکان کو مبینہ طور پر اسکول کے سالانہ یوم اسپورٹس کے موقع پر طلبہ کی جانب سے بابری مسجد انہدام کی مبینہ منظر کشی کے بناء پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔
پڈوچیری کے لیفٹٹنٹ گورنر کرن بیدی اور مرکزی وزیر کیمیکل و فرٹیلائزرس ڈی وی سدانند گوڑا اُن ممتاز شخصیتوں میں شامل تھے جنہوں نے اتوار کو اس پروگرام میں شرکت کی تھی۔ یہ کیس آر ایس ایس قائد کلبدرا پربھا کر بھٹ اور دیگر 4ارکان کے خلاف درج کر لیا گیا ہے جو سری رام ودیا کیندر ااسکول چلاتے ہیں۔ یہ مقام ساحلی شہر منگلورو سے 30کیلو میٹر کے فاصلہ پر ہے۔ مقدمہ قانون تعزیرات ہند کی مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کی پاداش میں دفعہ 295Aاور 298کے تحت درج کیا گیا ہے۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے قائد ابوبکر صدیق جو اسی علاقہ میں رہتے ہیں اُن کی شکایت پر یہ پولیس کارروائی ہوئی ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ اسکول انتظامیہ کے خلاف پی ایف آئی کارکن کی شکایت پر یہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ہم نے تحقیقات جاری رہنے کی وجہ سے کسی کو گرفتار نہیں کیا ہے۔ 30/سکنڈر پر مشتمل ویڈیو کی بناء پر یہ شکایت درج کی گئی ہے۔
دکشن کنڑا ضلع کے سپرنٹنڈنٹ پولیس بی ایم لکشمی پرساد نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہم ثبوت اکٹھا کررہے ہیں۔ بعدازاں اس پوسٹر کو پھاڑ دیا گیا۔ کرن بیدی نے اس شو کے بارے میں ٹوئٹر کے ذرائع بتایا اور طلبہ کی کارکردگی کی ستائش کی۔
انہوں نے بتایا کہ ان طلبہ کو نئی دہلی میں یوم جمہوریہ تقاریب کے موقع پر اپنی صلاحیتوں کے مظاہرہ کا موقع دینا چاہئے۔ کرن بید ی جنہوں نے اس پروگرام کا ویڈیو جاری کیا انہوں نے بتایا کہ طلبہ کی ایک اور صف تیار کی گئی ہے جو ایودھیا میں مجوزہ رام مندر کے لئے ہے۔