بنگلورو کے ایک ہی علاقہ میں ڈینگو کے 47 معاملات
بنگلورو،19؍جون (ایس او نیوز) پچھلے کچھ ہفتوں سے اییپا نگر علاقہ کے مکین بار بار اسپتالوں کے چکر لگاتے رہے ہیں، مقامی مکینوں کی فلاحی انجمن کے مطابق پچھلے کچھ ہی دنوں کے دوران اس علاقہ میں کم از کم 47 افراد کو ڈینگو کی وجہ سے اسپتال میں داخل کیا جا چکا ہے-مکین اس علاقہ میں ڈینگو کے معاملات میں اضافہ کے لئے مچھروں کی آبادی میں زیادتی کو مورد الزام ٹہراتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ یہ صورت حال کی وجہ یہ ہے کہ گندے پانی کی نالی میں سے ابل کر سڑک پر بہنے والے پانی کو اسی طرح راستہ پر سڑنے کے لئے چھوڑ دیا گیا ہے جہاں مچروں کی افزائش ہوتی ہے-کے آر پورم کے اییپا نگر پہلا مین روڈ پر کوڈی گیہلی سے متصل ہی ایک رہائشی علاقہ ہے جسے کوکنٹ گارڈن لے آؤٹ کہا جاتا ہے، ایک ماہ قبل بنگلور آبی سربراہی اور فضلات کی نکاسی بورڈ (بی ڈبلیو ایس ایس بی)نے اس علاقہ کی سڑک پر پائپ لائن بچھانے کے لئے کھدائی کی تھی اور اس کے بعد سے سڑک کو اسی حال میں چھوڑ دیا گیا ہے، اس لے آؤٹ کے مکین الزام لگاتے ہیں کہ پائپ لائن بچھانے کے کاموں میں بے ترتیبی کی وجہ سے سڑک کے نیچے موجود گندے پانی کے چینلوں میں رساؤ پیدا ہو گیا اور اس سے نکلنے والا پانی، گندے پانی کے چینلوں کے بجائے رہائشی علاقہ کی طرف بہہ کر آگیا ہے اور اس کو نکالنے کی بھی کوئی کوشش نہیں ہوئی ہے جس کی وجہ سے اس میں سڑھانڈ پیدا ہو کر صحت کو نقصان پہنچانے والی صورت حال پیدا ہو گئی ہے، اس علاقہ کا پہلا مین روڈ، تقریباً دو سو سے تین سو میٹر تک اسی حالت میں ہے-یہ علاقہ بی بی ایم پی کی ہوڈی وارڈ (نمبر 54)کا ایک حصہ ہیاور مکینوں نے شکایت کی ہے کہ وارڈ کے کارپوریٹر اور علاقہ کے رکن اسمبلی نے ابھی تک اس جانب کوئی توجہ نہیں دی ہے-ڈینگو سے متاثر ہونے والے زیادہ تر مریض 13 سے 25 سال کی درمیانی عمر سے تعلق رکھتے ہیں قریب ہی ایک میڈیکل اسٹور میں کام کرنے والے نوین ٹی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ شدید بخار کے لئے دوائیاں خریدنے والے افراد کی تعداد میں بھاری اضافہ ہوا ہے، قریب کے دوسرے علاقے جیسے بیتھل نگر لے آؤٹ اور الفا گارڈن لے آؤٹ کے مکین بھی اس کی وجہ سے کافی پریشان ہیں -