کورونا وائرس کی شدت کو سمجھنے میں مودی حکومت ناکام ،24؍گھنٹے میں 4213 سے زائد معاملوں سے انتظامیہ میں کھلبلی
نئی دہلی،12؍مئی (ایس او نیوز؍ایجنسی) ملک میں محض24/گھنٹوں کے اندر 4213 سے زائد کورونا کے نئے معاملے آنے سے انتظامیہ میں کھلبلی مچ گئی ہے- گزشتہ 48؍ دنوں سے جاری ملک گیر لاک ڈاؤن سے کیا کورونا کے پھیلاؤ میں کسی طرح کی کمی نہیں آئی؟ یا پھر سختی کے باوجود ملک کی سیاست بازی نے کورونا کے پھیلاؤ میں اہم رول ادا کیا ہے- جون اور جولائی کے مہینے میں کورونا کے عروج کی پیش گوئی کے باوجود مرکزی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں ضلعی سطح پر زبردست نرمی اور ریلوے خدمات شروع کرنے کے فیصلے اس کے ساتھ کورونا کے ساتھ رہنا سیکھنے جیسے بیانات سے لگتا ہے کہ مودی حکومت نے سابقہ تمام فیصلے غلط لئے جس کی وجہ سے کورونا کے پھیلاؤ میں زبردست اضافہ ہورہا ہے- سنگین حالات کو دیکھتے ہوئے مودی حکومت نے کورونا کے خلاف جنگ میں ہاتھ کھڑا کردیا ہے- حالانکہ ٹرین کی خدمات اور ضلعی سطح پر زبردست نرمی ہندوستانیوں کو موت کے منہ میں ڈھکیل سکتی ہے- یہ جاننے کے باوجود محض معیشت کے استحکام کے لئے اتنا بڑا فیصلہ لینا انتہائی نقصان دہ ہے- جب کہ شدید بحران ہے ایسے میں ملک کو اوپر والے کے بھروسے چھوڑنا کونسی عقلمندی ہے- کورونا کا مقابلہ کرنے کے لئے ٹسٹنگ کی تعداد بڑھانے کی سخت ضرورت تھی لیکن مودی حکومت نے اس طرف دھیان نہیں دیا- کورونا نے ملک میں جنوری ہی میں دستک دے دی تھی اگر فروری سے ہی وزیر اعظم مودی بیدار ہوگئے ہوتے اور ملک گیر لاک ڈاؤن کی بجائے ضلعی سطحی پر سخت پابندی کا نفاذ ہوا ہوتا تو آج صورتحال زیر قابو ہوتی- غلط پالیسی اور منصوبہ بندی کے بغیر اٹھایا گیا قدم اکثر بحران کا شکار ہوجاتا ہے- واضح رہے کہ مہابھارت کی جنگ 18؍دن میں جیتی گئی تھی کورونا کے خلاف جنگ ملک کے ایک سو 30 کروڑ لوگوں کے سہارے وزیر اعظم مودی نے ملک گیر لاک ڈاؤن کے ذریعہ جیتنے کا اعلان کیا تھا لیکن 48 دن گزر جانے کے باوجود کورونا کے مریضوں میں دن بہ دن زبردست اضافے سے ایسا لگتا ہے کہ مودی حکومت یہ جنگ ہارچکی ہے-اسی وجہ سے وہ اس طرح کے فیصلے لینے پر مجبور ہے جن میں انسانی جانوں کے اتلاف کے امکانات زیادہ ہیں - ہندوستان میں مجموعی طور پر اب تک کورونا سے متاثرین کی تعداد 67152 جب کہ مہلوکین کی تعداد 2206 سے زیادہ ہوچکی ہے- مہلوکین کی تعداد دیگر ممالک کے مقابلے میں ہندوستان میں کم ہے جس کی پیش گوئی عالمی صحت تنظیم نے پہلے ہی کردی تھی اس لئے اس معاملے میں مودی حکومت کو اس کامیابی کا سہرا اپنے سر لینا مناسب نہیں -