کرناٹک میں ٹو۔بی زمرے کے تحت دیا جانے والا مسلم ریزرویشن ختم -انتخابات سے عین قبل بی جے پی نے پیش کیا مسلم دشمنی کا ایک اور ثبوت

Source: S.O. News Service | Published on 25th March 2023, 12:38 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 25مارچ (ایس او  نیوز) کرناٹک کی بی جے پی حکومت نے اپنے دور اقتدار کے آخری مرحلہ میں ریاست کے مسلمانوں پر ایک اور کاری ضرب لگاتے ہوئے سرکاری نوکریوں اور تعلیم کے شعبہ میں حاصل ان کے4فیصد ریزرویشن کو ختم کر دیا ہے اور ان کا ریزرویشن ریاست کے طاقتور وکالیگا اور لنگایت طبقات میں تقسیم کرکے مسلمانوں کو معاشی طور پر کمزور طبقات (EWS)میں ریزرویشن دینے کا اعلان کیا ہے-تاہم یہ صراحت نہیں کی گئی ہے کہ اس کوٹے میں مسلمانوں کو کتنے فیصد ریزرویشن دیا جائے گا-

جمعہ کے روز ہوئے کابینہ اجلاس کے بعد پریس  کانفرنس میں وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے اس فیصلہ کا اعلان کیا- تازہ فیصلہ کے مطابق مسلمانوں کو دیا گیا مخصوص2Bریزویشن ختم کر دیا گیا ہے اور اسے2C/اور2Dمیں 2-2فیصد کرکے بانٹ دیا گیا ہے- جبکہ2Bکے تحت مسلمانوں کو 4فیصد ریزرویشن حاصل تھا اس کو معاشی طور پر پسماندہ طبقات (EWS) میں منتقل کر دیا گیا ہے-حکومت کے اس فیصلہ سے2Cزمرے میں آنے والے وکلیگاؤں کو اب4کی بجائے6فیصد اور لنگایتوں کو5کی بجائے7 فیصد ریزرویشن ملے گا-درج فہرست طبقات کیلئے حکومت نے داخلی ریزرویشن کا اعلان کیا ہے -

انہوں نے کہا کہ ایس سی اور ایس ٹی طبقات کو چار زمروں میں تقسیم کر کے ان کو ان کی آبادی کے تناسب سے ریزرویشن دینے کا فیصلہ لیا گیا ہے گروپ ایک میں آدی جامبوا طبقات کو 6فیصد، گروپ 2میں آدی کرناٹک طبقات کو 5.5 فیصد، گروپ3میں بنجارا، بووی،کورچر کو4فیصد اور گروپ چار میں دیگر کو 1فیصد ریزرویشن دیا گیا ہے-بومئی نے کہا کہ مسلمانوں کو 2Bزمرے کے تحت جو مخصوص ریزرویشن حاصل تھا اسے ختم کر دیا گیا ہے اور اب ان کو معاشی طور پر پسماندہ طبقات میں شامل کر لیا گیا ہے-ملک کی سات ریاستوں میں مذہبی اقلیتوں کو ریزرویشن حاصل نہیں ہے- ریاستی حکومت نے بھی انہی خطوط پر فیصلہ لیا ہے-

مسلمانوں کا ریزویشن چھیننے کا اقدام سیاسی شعبدہ بازی: رحمن خان:  سابق مرکزی وزیر اور سینئر کانگریس رہنما ڈاکٹر کے رحمن خان نے ریاستی بی جے پی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کے 4فیصد ریزرویشن کو ختم کر دینے کے اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات سے عین قبل ریاست کی اعلیٰ ذاتوں کو رجھانے کے مقصد سے بی جے پی حکومت نے مسلمانوں کے ریزرویشن پر وار کیا ہے- آئینی طور پر بی جے پی حکومت کا یہ قدم درست نہیں اس تعلق سے عدالتوں میں چیلنج کر کے انصاف کی دہائی دی جا سکتی ہے - انہوں نے کہا کہ وکالیگا اور لنگایت طبقات کرناٹک میں اس قدر پسماندہ نہیں ہیں جتنے کہ مسلمان ہیں - اس کا ثبوت جسٹس راجندر سچر کمیٹی کی رپور ٹ میں موجود ہے- اس کے باوجود بی جے پی حکومت نے مسلم دشمن رویہ اپناتے ہوئے مسلمانوں کو 2Bزمرے کے تحت حاصل خصوصی ریزرویشن کو ختم کر دیا ہے-انہوں نے ریاستی حکومت کے اس اقدام کو ایک سیاسی شعبدہ بازی قرار دیا اور کہا کہ مسلمانوں کے ساتھ اس حکومت نے ہر معاملہ میں کھلی نا انصافی کی ہے اور اب ریزرویشن ختم کر کے ان کے ساتھ نا انصافیوں کی انتہا کر دی ہے-

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...