جموں 15/نومبر(ایس او نیوز/ایجنسی) جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع میں بدھ کے روز ایک بس پھسل کر 300 فٹ گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں چھ خواتین سمیت کم از کم 39 مسافر ہلاک اور 17 دیگر زخمی ہو گئے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق مسافروں سے بھری بس کشتواڑ سے صبح آٹھ بجے روانہ ہوئی تھی، ترونگل ۔ اسّر کے قریب بٹوٹے ۔ کشتوار ہائی وے کے ایک موڑ پر ڈرائیور کے ہاتھوں بے قابو ہوگئی اور سیدھے 300 فٹ گہری کھائی میں جاگری۔
پولس ذرائع نے بتایا کہ حادثے کے فوری بعد ایک ریسکیو ٹیم نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائی شروع کی اور زخمیوں کو طبی امداد کے لیے منتقل کرنے کے لیے افراد اور مشینری کو کام میں لگا دیا گیا۔"ڈی آئی جی ڈی کے آر رینج، ڈی سی ڈوڈہ اور ایس ایس پی ڈوڈہ بھی حادثے کی اطلاع ملتے ہی موقع واردات پر پہنچ گئے جو ریسکیو آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس اور سول انتظامیہ کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں، رضاکاروں اور مقامی این جی اوز کی مدد سے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ پتہ چلا ہے کہ زخمیوں میں بعض کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔
پولس ذرائع کے مطابق مرنے والوں میں چھ خواتین سمیت اکیس لوگوں کی شناخت ہو گئی ہے دیگر کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ 18 زخمیوں میں چار کم سن بچے بھی شامل ہیں، مزید بتایا کہ جن زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسپتال پہنچایا گیا تھا اُس میں سے دو افراد نے زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر 32 لوگوں کے مرنے کی تصدیق ہوئی تھی جبکہ 20 شدید زخمی ہوئے تھے، مگر بعد میں مزید لوگ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 39 ہوگئی ہے۔ پتہ چلا ہے کہ بس پر 58 لوگ سوار تھے۔ ڈوڈا کے ایس ایس پی عبدالقیوم جو خود اطلاع ملتے ہی جائے واردات پر پہنچ گئے تھے، اخبارنویسوں کو بتایا کہ فی الحال 39 لوگ حادثے میں فوت ہوئے ہیں، 17 کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔