ڈھائی سالوں میں بنگلورو کے 3.5 لاکھ افراد نا معلوم بخار کا شکار
بنگلورو،22؍جون(ایس او نیوز) بنگلور شہر میں لوگ کس وجہ سے سرکاری اور خانگی اسپتالوں کا دورہ کرتے ہیں اس بات کا پتہ لگانے کے لئے حال ہی میں ایک سروہ منعقد کیا گیا ہے اور اس سروے نے بعض حیرت انگیز باتوں کا انکشاف کیا ہے۔پچھلے ڈھائی سالوں کے دوران جن لوگوں نے ان دواخانوں کے دروازے پر دستک دی ہے ان میں سے تقریباً تین لاکھ پچاس ہزار افراد نا معلوم بخار کا شکار رہے ہیں۔ نا معلوم بخار (جسے ایف یو او یعنی فیور آف ان نون آریجن) کا نام دیا گیا ہے ایک صورت حال ہے جہاں کوئی شخص دو سے تین ہفتوں تک مسلسل شدید بخار (101 ڈگری فارن ہیٹ) کا شکار ہوتا ہے اور تمام طرح کی طبی جکانچ سے بھی اس بات کا پتہ نہیں چل پاتا کہ اس کی بخار کی اصل وجہ کیا ہے۔سال 2017 میں جہاں نا معلوم بخار کا شکار ہونے والوں کی تعداد 1,57,881 تھی، سال 2018 میں ان کی تعداد 1,42,890 اور جاریہ سال (2019) مئی تک شہر بھر میں اس طرح کے کل 50,062 معاملات کا اندراج ہوا ہے۔بروہت بنگلورو مہا نگرا پالیکے (بی بی ایم پی) کے عوامی صحت معلومات اور وبائی امراض شعبہ (پی ایچ آئی ای سی) کے ذریعہ منعقد کئے جانے والے اور ابھی جاری مسلسل مطالعہ کے مطابق، ”پھیلنے والی بیماریوں“ کے زمرہ میں نا معلوم بخار بنگلور کے شہریوں کی طرف سے اسپتالوں کا دورہ کرنے کے اسباب میں ایک اگہم سبب بنا ہوا ہے۔