جھنجھنو،23/جنوری(ایس او نیوز/یو این آئی) سعودی عرب میں راجستھان سمیت دیگر ریاستوں کے تقریباََ 34 افراد پھنسے ہیں جو وطن واپسی کے لئے حکومت سے مدد کی درخواست کر رہے ہیں۔ تمام افراد نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی ہے، جس میں وہ اپنی رہائی کے لئے مدد مانگ کر رہے ہیں۔ اس ویڈیو میں نظر آ رہا ہے کہ وہ کن مشکلات میں اپنا وقت گزار رہے ہیں۔
تمام افراد کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ چھ مہینہ سے سعودی عرب میں پھنسے ہوئے ہیں۔ اس کے لئے وہ ہندستانی سفارتخانہ سے بھی درخواست کرچکے ہیں لیکن کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔ گزشتہ چھ سات مہینہ سے انہیں تنخواہ بھی نہیں مل رہی ہے۔ تمام لوگ ایک ہی کمپنی میں کام کرتے ہیں۔
یہ تمام نوجوان راجستھان کے جھنجھنو، سیکر، چورو، جودھپور، ہنومان گڑھ کے علاوہ بہار، پنجاب وغیرہ کے ہیں۔ تمام سعودی کے تبوک شہر میں واقع ایک کیمپ میں بند ہیں۔ سیکر کے منوج کمار جانگڈ، ناگور کے پرکاش، جھنجھنو کے حکم پورا کے باشندہ شوکت نے ویڈیو بناکر بھیجا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ انہیں تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔ چھ مہینہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ میڈیکل کارڈ بھی نہیں بن پارہا ہے۔ ا س سے طبی سہولیات بھی نہیں مل پارہی ہیں۔ ان کے پاس کچھ روپے تھے وہ بھی ختم ہوچکے ہیں۔ اب کھانے کے بھی لالے پڑ جائیں گے۔
ویڈیو میں نوجوان الزام لگا رہے ہیں کہ پاکستان بنگلہ دیش کے سفارتخانہ اپنے شہریوں کی پرواہ کررہے ہیں، مگر ہندستانی سفارتخانہ ان کے مسئلہ پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔ شیخاوٹی میں بیرون ملک بھیجنے کا بہت بڑا دھندہ ہے۔ شہر میں کافی فرضی ایجنٹ ہیں۔ وہ لوگوں کو غلط ویزا دیکر بھیج دیتے ہیں۔ اس سے لوگ پریشا ن ہوتے ہیں۔ ایجنٹ روپے بھی لے لیتے ہیں۔ بڑی تنخواہ کا جھانسہ دیکر انہیں بھیجا جاتا ہے۔