کوروناوائرس بچوں کے حق میں مہلک اورخطرناک نہیں ہے، ریاست میں اب تک 30بچوں میں کووڈ۔19کی تصدیق،کسی بھی بچہ میں عمل تنفس کی شکایت نہیں
بنگلورو،20؍اپریل (ایس او نیوز)امراض اطفال کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگربچوں میں کوروناوائرس کی علامتیں پائی جائیں تو پریشان اورگھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ یہ وائرس بچوں میں مہلک اورخطرناک صورتحال اختیارنہیں کرسکتا،بچوں کا عمل تنفس کووڈ۔19 سے زیادہ متاثرنہیں ہوگا۔
ذرائع کے مطابق ریاست میں اب تک 30بچوں میں کوروناوائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ان متاثرہ بچوں کی عمر16سال کے درمیان ہے۔ ابتدائی دنوں میں کوروناوائر س کاشکارصرف معمراوربزرگ افرادہورہے تھے اس کے بعد کووڈ۔19 متاثرہ بزگوں کے کنبوں کے بچوں کوبھی اپنی لپیٹ میں لیا۔سب سے پہلے دکشن کنڑاضلع میں ایک 10سالہ بچہ میں کوروناوائر س کی علامتوں کے ساتھ وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔
اس طرح اب تک ریاست میں کوروناوائر س کے شکارہونے والے بچوں کی تعداد 30ہوگئی ہے، ان میں سے چندبچے علاج ومعالجہ کے بعدشفایاب ہوچکے ہیں، چندبچے اب بھی اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں، چندبچوں میں عمل تنفس کی شکایت زیادہ ہے،وہ سانس لینے میں سخت دشورای محسوس کررہے ہیں،کہاجارہاہے کہ یہ بچے عام فلوکی مانندمرض میں مبتلاہیں۔ان تمام کے باوجود وائرس ان بچوں پراتنی سختی سے حملہ آورنہیں ہواجتناکہ 60سال سے زائدعمروالوں پر ہوا۔
ماہرین کاکہناہے کہ بچوں میں عنفوان شباب کے دوران قوت مدافعت زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے وائرس بے اثرہوجاتاہے،یہی وجہ ہے کہ یہ بچے بہت جلدشفایاب ہوجاتے ہیں۔اندراگاندھی انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈہیلتھ کے ڈائرکٹرڈاکٹرکے ایس سنجے نے کہا کہ بچے اگرکوروناوائر س سے متاثر ہوبھی گئے تو بچوں میں عمل تنفس سے جڑاکوئی بڑامسئلہ ابھرنہیں سکتا،بچوں میں سانس سے متعلق کوئی پریشانی نہیں آسکتی۔صرف بزرگوں اورمعمرافرادمیں سانس سے متعلق عوارض زیادہ ظاہرہوتے ہیں۔
انہوں نے کوروناوائر س کے مہلک پہلوکواجاگرکرتے ہوئے کہا کہ کوروناوائر س کی تصدیق کے بعدمتاثرہ شخص میں سب سے بڑی پریشانی سانس کی ہوتی ہے، عمل تنفس میں اے آرڈی ایس کی شکایت درآتی ہے،لیکن یہ شکایت چھوٹی عمرکے بچوں میں نہیں ہوتی۔رادھاکرشناملٹی اسپشالٹی اسپتال کے امراض اطفال کے ڈاکٹربی کے وشواناتھ نے کہا کہ عمومی طورپر بچوں میں کوئی بھی مرض انتہائی شکل اختیارنہیں کرتا،اسی طرح چندبچوں میں بیماری کی علامتیں بہت کم پائی جاتی ہیں، بسااوقات ایسا بھی ہوتاہے کہ بچوں میں مرض کی علامت دکھائی بھی نہیں دیتی جس کو خطرناک صورتحال سے تعبیرکیاجاتاہے، کوروناوائر س کی تصدیق کے بعداگرچہ بچوں میں کوئی خطرہ کی بات نہیں ہوتی مگرایک تشویشناک بات یہ ہے کہ بچوں سے یہ وائرس آسانی سے کنبہ یاکمیونٹی کے افرادمیں پھیل جاتاہے، اس لئے پیشگی احتیاطی تدابیر اوراقدمات ضروری ہیں۔کوروناوائرس کی زدمیں آکرمرنے والوں میں بزرگ اور معمر افرادہیں،اب تک کوروناوائرس کی وجہ سے مرنے والوں میں 12افراد60سال سے زائدعمروالے جبکہ ایک شخص55سالہ عمروالے ہیں۔ان میں بچے نہیں ہیں۔
ریاست میں کوروناوائرس سے متاثرہونے والے بچوں کی تعداد ضلع سطح پر اس طرح ہے۔ بنگلورشہرمیں 7۔دکشن کنڑاضلع میں 1۔ باگل کوٹ ضلع میں 2۔ میسورومیں 1۔ کلبرگی میں 5۔ وجئے پورمیں 6۔ منڈیامیں 1۔بلاری میں 2۔ٹمکورومیں 1۔بیدر میں 1۔بنگلوردیہی 1۔بیلگاوی میں 2۔