بھٹکل میں کورونا وائرس وباء پر قابو پانے میں کامیاب ہوئی 3افسران کی ٹیم؛ سماجی اداروں نے بھی دیا بھرپور ساتھ
بھٹکل 17/اپریل (ایس او نیوز) ضلع شمالی کینرا میں بیرونی ممالک سے بڑی تعداد میں آمد و رفت کے باوجوداور بھٹکل جیسے شہر میں کوروناپوزیٹیو معاملات سامنے آنے پر اس وباء پرقابو پانے میں ضلع کے3 سرکاری افسران کی ٹیم نے بڑی حد تک کامیابی حاصل کی ہے، جس کی ستائش ہر طرف سے کی جارہی ہے۔ آفسران کو بھٹکل میں مجلس اصلاح و تنظیم سمیت بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کا بھی بھرپور ساتھ ملا اور کئی ایک سماجی کارکن بھی اس وباء پر قابو پانے کے لئے اپنی خدمات پیش کیں جس کے نتیجے میں آج بھٹکل کے عوام بھی راحت کی سانس لے رہے ہیں ۔
جیسا کہ ہر کوئی جانتا ہے کورونا کی وباء نے عالمی سطح پر اس وقت قہر برپا کررکھا ہے۔ہمارا ملک اور ہماری ریاست بھی اس سے محفوظ نہیں ہے۔ ایسے میں ضلع شمالی کینرا کے بھٹکل میں یکے بعد دیگرے کورونا پوزیٹیو کے معاملات سامنے آنے پر اس شہر کو ہاٹ اسپاٹ اور ضلع کو ریڈ زون کے زمرے میں رکھا گیا تھا۔ یہاں تک کہ بھٹکل میں کووِڈ19میں مبتلا مریضوں کی تعداد 10تک پہنچ گئی۔لیکن اس وباء کو بھٹکل سے باہر دوسرے مقامات پر پھیلنے سے روکنے اور خود بھٹکل میں بھی اس کے پھیلاؤ کو پوری طرح قابو میں رکھنے کے لئے ضلع ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر کے ہریش کمار، ضلع پنچایت چیف ایکزیکٹیو آفیسر محمد روشن اور ضلع ایس پی شیو پرکاش دیوراج نے بڑی سمجھداری اور مشقت سے کام لیتے ہوئے ایسے کارگر اقدامات کیے اور اپنی مہم میں جس طرح کامیابی حاصل کی، اس کی بھرپور ستائش سوشیل میڈیا پر کی جارہی ہے۔ان تینوں سرکاری افسران نے مل کر گویا ایک تحفظاتی ڈھال بنالی اور لاک ڈاؤن کو سختی کے ساتھ لاگو کرنے کے علاوہ عوامی مشکلات کو ذہن میں رکھ کر انہیں بنیادی ضرورتوں کی فراہمی کے لئے بہترین اقدامات کیے اور تینوں نے بڑی سوجھ بوجھ اور تال میل سے کام کیا۔
ریاست میں کورونا وباء کی آہٹ سنائی دیتے ہی ان تینوں افسران نے تعلقہ افسران کے توسط سے بھٹکل میں لاک ڈاؤن کا اعلان کردیاکیونکہ یہاں پر خلیجی ممالک سے بڑی تعداد میں لوگ اپنے گھروں کو واپس لوٹے تھے اور ان میں سے کچھ وباء سے متاثر پائے گئے تھے۔ابتداء میں مقامی لوگو ں کو اس معاملے کی سنگینی کا احساس نہ ہونے کی وجہ سے لاک ڈاؤن اور سخت قوانین لاگو کرنے میں تھوڑی سی دشواری پیش آئی، لیکن بعد میں جیسے جیسے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا تو عوام اور سماجی اداروں سے بھی بھرپور تعاون ملنے لگا اور ضلع انتظامیہ کو لاک ڈاؤن کے قوانین مزید سخت کرنے پڑے۔ یہاں تک کہ سڑکوں پر کسی بھی قسم کی چہل پہل اور موٹر گاڑیوں کی آمد و رفت پر پابندی لگادی گئی۔
ضلع ایس پی شیواپرکاش دیوراج نے نگرانی کو سخت رکھنے کے لئے اپنے ماتحت افسران کو ڈورن کیمرہ بھی استعمال کرنے کی ہدایت دی جس کے ذریعے شہر کے اندرونی علاقوں میں لوگوں کی چہل پہل کی نگرانی کی گئی اورلاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پرمعاملات درج کیے گئے۔ موٹر گاڑیاں ضبط کی گئیں۔ضلع پنچایت سی ای او محمد روشن نے ریڈزون کے زمرے میں رکھے گئے بھٹکل کا خود بھٹکل پہنچ کر معائنہ کیا اور وہاں پر وباء کے خوف میں مبتلا افسران اور طبی عملے کی ہمت بندھائی اور پوری جانفشانی کے ساتھ اس وباء کا مقابلہ کرنے پر آمادہ کیا۔ انہوں نے عوام کے اندر بھی اس وباء کی روک تھا م کے سلسلے میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی۔
کووڈ 19کے مریضوں کو بھٹکل میں ہی رکھنے سے مزید خطرات پیش آنے کے امکانات اور تعلقہ اسپتال میں اہم میڈیکل سہولیات کے فقدان کو دیکھتے ہوئے ضلع ڈی سی ڈاکٹر ہریش کمار نے کاروار میں واقع بحری اڈے کے پتنجلی اسپتال میں منتقل کرنے کاانتظام کیا۔اب اس اسپتال میں داخل کیے گئے سات مریض صحت یاب ہوکر بھٹکل واپس پہنچ چکے ہیں، دو کا علاج جاری ہے ، فوری اقدامات کے ذریعے اس وباء کو قابو میں کرنے سے ضلع کے عوام کافی راحت محسوس کررہے ہیں۔
بھٹکل میں مقامی پرائیویٹ اسپتالوں کے ڈاکٹرس، نرس اور دیگر طبی معاونین کےساتھ ساتھ آشا کارکنان اور آنگن واڈی کارکنان کی ضلعی انتظامیہ نے بھرپور خدمات لیں اور ان کی مددسے گھر گھر پہنچ کر صحت عامہ کی صورتحال کے سلسلے میں سروے کروایا اور کورونا کی علامات کا جائزہ لیا۔جس کی وجہ سے آج ضلع شمالی کینرا میں وباء کی صورت حال بہتری کی طرف بڑھتی دکھائی دے رہی ہے۔
ضلعی سطح پر عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ان تین سرکاری افسران کی ستائش عوام کے علاوہ سابق ضلع انچارج وزیر ششی کلا جولّے اور موجودہ انچارج وزیر شیورام ہیبار اور منتخب عوامی نمائندوں نے بھی کی ہے۔وزیر اعلیٰ ایڈی یورپا نے بھی ضلع شمالی کینرا میں کیے گئے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوسرے اضلاع کے لئے یہ ایک نمونہ ہے، جس پر عمل کیا جاناچاہیے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے بھی ضلع شمالی کینرا میں کیے گئے اقداما ت کی ستائش کی گئی ہے۔