حافظ سعید دہشت گردی فنڈنگ معاملہ،این آئی اے کے3 افسران پر 2 کروڑ کی رشوت لینے کا الزام،ہواتبادلہ
نئی دہلی، 20 اگست (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) قومی جانچ ایجنسی(این آئی اے) اپنے تین افسروں کی بدعنوانی معاملے میں تحقیقات کر رہی ہے۔ان تین افسروں میں ایک سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) رینک کا افسر بھی شامل ہے۔الزام ہے کہ ان تینوں افسروں نے دہلی کے ایک تاجر کا نام دہشت گردی فنڈنگ معاملے میں نہیں لینے کے بدلے میں 2 کروڑ روپے مانگے۔این آئی اے نے ان تینوں افسروں کا تبادلہ کر دیا ہے۔ملزم ایس پی سمجھوتہ اور اجمیر شریف دہشت گرد معاملے کی جانچ میں بھی شامل رہا ہے،باقی دو میں ایک اے ایس آئی اور ایک فنگر پرنٹ ایکسپرٹ ہے۔یہ تینوں افسر فلاح انسانیت فاؤنڈیشن (ایف آئی ایف) کی تحقیقات کر رہے تھے، جسے ممبئی حملے کا ماسٹر مائنڈ اور لشکر طیبہ چیف حافظ سعید چلاتا ہے۔تاجر نے ایک ماہ قبل این آئی اے سے ایس پی اور دو جونیئر افسروں کی شکایت کی تھی۔ان الزامات کی تحقیقات این آئی اے نے ڈی آئی جی رینک کے افسر کو سونپی۔اس دوران تینوں افسروں کا تبادلہ کر دیا گیا، تاکہ تحقیقات پر کوئی اثر نہ پڑے۔ایک اہلکار نے کہا کہ این آئی اے نے ان الزامات کو بے حد سنجیدگی سے لیا ہے اور اسے رفع دفع کرنے کی کوشش بالکل نہیں کی جائے گی۔ذرائع نے بتایا کہ الزامات کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے اور جیسے ہی انکوائری ختم ہو گی وزارت داخلہ فیصلہ لے گا کہ ان افسروں پر کیا ایکشن لیا جائے گا۔