واٹر ٹینک سانحہ:3انجینئر معطل مہلوکین کے ورثا کے لئے معاوضہ کا اعلان
بنگلورو:19؍جون (ایس او نیوز) ہیبال کے قریب زیر تعمیر ایس ٹی پی کی سینٹرنگ گرجانے سے تین افرادہلاک ہوگئے تھے- اس تعمیری کام کی نگرانی کرنے والے 3 انجینئروں کو معطل کردیا گیا ہے- جاری کئے گئے ایک پریس ریلیز کے مطابق ایکزی کیٹیو انجینئر سی ایم وینکٹ شواریڈی، اسسٹنٹ ایکزی کیٹیو انجینئر محمد حنیف اور بھاگیہ لکشمی کو معطل کیا گیا ہے-بی ڈبلیو ایس ایس بی ذرائع کے مطابق ریڈی موقع واردات پر حاضر نہیں تھے- جب کہ حنیف موقع واردات پر دس بجے تک رکے تھے بعد ازاں بنگلور کے ایک وزیر کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ان کے حلقے میں ایک ایس ٹی پی کا معائنہ کرنے نکل گئے تھے اور موقع پر موجود بھاگیہ لکشمی نے سینٹرنگ کے معیار کی تصدیق نہیں کی- وزیر برائے دیہی ترقیات وپنچایت راج کرشنا بائرے گوڈا نے مہلوکین کے خاندان کو فی کس 5لاکھ روپئے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے- ہیبال کی ایک اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کرنے کے دوران بائرے گوڈا نے ریاستی حکومت کی جانب سے معاوضہ کا اعلان کیا- بی بی ڈبلیو ایس ایس بی کے چیرمین تشار گری ناتھ نے بتایا کہ معاوضہ کی رقم ٹھیکہ دار کی جانب سے دی جانی چاہئے- اگر ٹھیکہ دار یہ رقم ادا نہیں کرے گا تو بی ڈبلیو ایس ایس بی معاوضہ کی رقم ادا کرے گا- ٹھیکہ دار کے بل سے کاٹ لے گا- انہوں نے بتایا کہ ٹھیکہ دار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی- بی ڈبلیو ایس ایس بی کے افسر نے بتایا کہ تعمیری کام صبح 5بجے شروع ہوگیا تھا- دریں اثناء زیر تعمیر ایس ٹی پی کی سینٹرنگ کے حادثے کی جانچ چینئی اسٹرکچرل انجیئرنگ ریسرچ سنٹر کے ذریعہ کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے- تشار گری ناتھ نے محکمہ برائے شہری ترقیات کو رپورٹ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس حادثہ کی جانچ غیر جانب دارانہ ہونی چاہئے اس لئے حادثے کی جانچ تیسرے فریق سے کروائی جائے-