جموں وکشمیر: کلگام میں جوانوں نے 3 دہشت گردوں کو اتارا موت کے گھاٹ، آپریشن میں ڈی ایس پی شہید
سرینگر، 25 فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) جموں کشمیر کے کولگام میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم ہو رہا ہے۔معلومات کے مطابق سیکورٹی فورسز نے تین دہشت گردوں کو مار گرایا ہے،ان میں سے ایک کی لاش برآمد کر لی گئی ہے،جبکہ دہشت گردوں کی گولی سے ایس اوجی کے ڈی ایس پی امن ٹھاکر شہید ہو گئے ہیں۔امن ٹھاکر کے علاوہ ان کے باڈی گارڈ بھی زخمی ہو گئے ہیں،جبکہ ایک میجر اور ایک نوجوان بھی زخمی ہوئے ہیں۔بتا دیں کہ پلوامہ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد سے ہی سیکورٹی فورسز نے وادی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن تیز کر دیا ہے۔حال ہی میں سیکورٹی فورسز نے بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے جیش محمد کے دہشت گرد غازی راشد عرف کامران کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔جیش محمد دہشت گرد غازی 14 فروری کو پلوامہ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔غازی کے علاوہ ایک لوکل جیش محمد دہشت گرد ہلال کو بھی سیکورٹی فورسز نے مار گرایا تھا،تاہم اس تصادم میں فوج کے 4 جوان شہید ہو گئے تھے۔وہیں جمعہ کو سوپور میں بھی سیکورٹی فورسز نے جیش محمد کے دو دہشت گردوں کو ڈھیر کر دیا تھا۔سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے پاس سے بھاری مقدار میں اسلحے برآمد کئے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ وادی میں تقریبا 60 دہشت گرد سرگرم ہیں،اس میں 35 پاکستانی دہشت گرد ہیں،ان دہشت گردوں کے خلاف سیکورٹی فورسز نے مہم چھیڑ رکھی ہے۔اس مہم کا نام آپریشن60 رکھا گیا ہے۔اس سے پہلے فوج نے آپریشن 25 چلائی تھی۔اس کے تحت سکیورٹی فورسز نے دہشت گرد غازی راشد کو مار گرایا تھا۔
ایک طرف جہاں سیکورٹی فورس دہشت گردوں کو ڈھیر کر رہے ہیں، تو وہیں گزشتہ چند دنوں میں 45 جوان شہید بھی ہوئے ہیں۔14 فروری کو پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر ہوئے دہشت گردانہ حملے میں ہی 40 جوان شہید ہو گئے تھے۔اس حملے کے ٹھیک دو دن بعد یعنی 16 فروری کو جموں کشمیر کے رجوري ضلع میں کنٹرول لائن پر بارودی سرنگ کے دھماکے میں میجر چتریش سنگھ بشٹ شہید ہو گئے۔اس کے دو دن بعد یعنی 18 فروری کو پلوامہ کے پلگام میں ایک تصادم کے دوران فوج کے ایک میجر سمیت جوان شہید ہو گئے،یعنی گزشتہ ایک ہفتے میں ہمارے 45 جوان شہید ہو چکے ہیں۔