پی یو نتائج کا اعلان؛ اُڈپی، دکشن کنڑا اور کورگ کے بعد اُترکنڑا کے طلبہ کا بھی شاندار پرفارمینس

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 14th July 2020, 10:52 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

بھٹکل14جولائی (ایس او نیوز) سکینڈ پی یو سی میں پھر ایک بار کرناٹک کے ساحلی اضلاع نے شاندار پرفارمینس پیش کرتے ہوئے پوری ریاست میں اپنی حیثیت منوانے میں کامیاب رہے۔ دونوں ساحلی اضلاع اُڈپی اور دکشن کنڑا کی کامیابی کا اوسط اس بار یکساں یعنی 90.70 فیصد درج کیا گیا اور یہ دونوں اضلاع پوری ریاست میں اول نمبر پر رہے تو کورگ 81.53 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر جبکہ 80.97 فیصد اوسط کے ساتھ ضلع اُترکنڑا تیسرے نمبر پر رہا۔ ان اضلاع کےطلبہ نے پھر ایک بار ثابت کردکھایا کہ تعلیم کے میدان میں ساحلی اضلاع کا کوئی ثانی نہیں ہے۔

شعبہ سائنس میں اُڈپی کی ابھیجنا  اور بنگلور کی پریرنا  دونوں  نے 600 میں  596 مارکس کے ساتھ ریاست بھر میں  فرسٹ رینک حاصل کیا، شعبہ کامرس میں بنگلور کے اروند نے 598 مارکس کے ساتھ سب سے ٹاپ پر رہے  جبکہ  شعبہ آرٹس میں ریاست بھر میں بلاری کے کارے گوڈا نے 594 مارکس کے ساتھ اول رینک  جبکہ بلاری کے ہی سوامی ایس ایم اور  محمد رفیق نے بالترتیب 592 اور 591 مارکس کے ساتھ سکینڈ اور تھرڈ رینک حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

مینگلور میں بھٹکلی طالبہ کی نمایاں کامیابی:

مینگلور سینٹ الوسیس کالج میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے  بھٹکل کی طالبہ  خدیجہ نُفریٰ بنت  سید وسیم ایس جے نے شعبہ سائنس میں 97.66 فیصد مارکس کے ساتھ شاندارکامیابی درج  کی ہے، انہوں نے میتھس اور بائیولوجی میں سو میں سو مارکس تو کیمسٹری میں99 اور فزیکس میں  97 مارکس حاصل کئے ہیں۔انہوں نے ہندی میں بھی 97 مارکس کے ساتھ نمایاں کامیابی درج کی ہے۔

بھٹکل کے ٹاپرس: شعبہ سائنس میں انجمن پی یو کالج فور ویمن کی زینب بنت سید عثمان برماوراور نیو انگلش اسکول پی یو کالج کی دھن لکشمی آر موگیر دونوں نے  97 فیصد مارکس کے ساتھ شاندار کامیابی درج کی ہے۔ زینب نے فزیکس اور میتھس میں سو میں سو مارکس حاصل کئے ہیں تو وہیں دھن لکشمی نے کیمسٹری اور میتھس کے ساتھ ساتھ کنڑا میں بھی  سو میں سو مارکس حاصل کئے ہیں۔ کامرس میں کانوینٹ کی  عائشہ فضا بنت محمد فضل خان اور محی الدین اصباح ابن ابو محمد فریدہ نے   97.66 فیصد اوسط کے ساتھ نمایاں کامیابی درج کی ہے۔ وہیں شعبہ آرٹس میں انجمن کی سکینہ الفا بنت عبدالکریم خان نے 93 فیصد مارکس کے ساتھ امتیازی نمبرات سے کامیاب ہوئی ہیں۔


بھٹکل انجمن پرے یونیورسٹی کالج فور ویمن: انجمن پرے یونیورسٹی کالج فور ویمن نے اس بار   88.63 فیصد کامیابی درج کی ہے۔ اس بار اس کالج سے  308 طالبات نے سکینڈ پی یو کا امتحان دیا تھا جس میں 273 طالبات کامیاب رہیں اس میں 61 طالبات نے امتیازی نمبرات سے کامیابی درج کی ہیں جبکہ 163 نے فرسٹ کلاس سے  کامیاب ہوئی ہیں۔

کالج کے کامرس شعبہ کی کامیابی کی شرح اس بار 91.5 فیصد رہی جبکہ شعبہ سائنس کی کامیابی 87 فیصد اور شعبہ آرٹس کی  83.7 فیصد درج کی گئی۔

اس بار شعبہ سائنس میں زینب بنت سید عثمان برماور نے 97 فیصد مارکس کے ساتھ کالج میں اول نمبر پر رہی جبکہ عائشہ بنت شاہین شینگیری  نے 95.16 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر اور نجدہ بنت مُبین احمد ائیکری نے 92.5 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

شعبہ کامرس میں نمرہ بنت ندیم احمد شاہ بندری نے 97.10 فیصدکے ساتھ فرسٹ رینک سے کامیاب رہیں تو وہیں حُسنہ غزل بنت محمد عظیم نجیب نے 97 فیصد اور فاطمہ صباح بنت محی الدین دامدا   نے 96.80 فیصد کے ساتھ  بالترتیب دوم اور سوم نمبرات سے کامیاب رہیں۔

شعبہ آرٹس میں سکینہ الفا بنت عبدالکریم خان نے 93 فیصد، بی بی سارہ بنت عبدالعظیم سید حُسینا نے 92.01 فیصد اور عائشہ ریحا بنت سید ابوبکر نے  91.50 فیصد کے ساتھ  کالج میں اول، دوم اور سوم نمبرات سے کامیاب ہوئی ہیں۔

انجمن پرے یونیورسٹی کالج (فور بوائز) کی کامیابی اس بار بھی زیادہ بہتر نہیں رہی اور کامیابی کی شرح صرف  79.60فیصد درج کی گئی۔ بوائز کالج سے اس بار 152 طلبہ  امتحانات میں شریک ہوئے تھے  جس میں 121 کامیاب رہے۔ شعبہ سائنس میں محمد ریحان ابن عبدالرحیم نے  89.50 فیصد کے ساتھ  امتیازی کامیابی درج کی، جبکہ محمد حُسین ابن معاذ کولا نے  84.16 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ شعبہ آرٹس میں درشن گنپیا گوڈا نے 90 فیصد کے ساتھ کالج میں اول مقام حاصل کیا۔

بھٹکل میں سدھارتھ پی یو کالج کی کامیابی 96.33 فیصد، آر این ایس مرڈیشور کالج کی کامیابی 87 فیصد،  آنند آشرم کانوینٹ پی یو کالج کی 95.29 فیصد،  نیو انگلش پی یو کالج کی 97.28 فیصد اور نیشنل پی یو کالج مرڈیشور کی کامیابی 78.13 فیصد درج کی گئی۔  اسی طرح بھٹکل سرکاری کالج کے نتائج اس بار 60 فیصد درج کئے گئے ہیں، مگر شعبہ سائنس میں چونکہ پانچ بچوں نے امتحان دیا تھا پانچوں کامیاب ہوجانے سے شعبہ سائنس کے نتائج سو فیصددرج کئے گئے ہیں۔

بھٹکل کے مختلف کالجوں کی مزید  تفصیلی رپورٹ انگریزی میں پڑھ سکتے ہیں، جس  کے لئے یہاں کلک کریں

 

پی یو سی نتائج کے تعلق سے  ریاستی خبر:

کرناٹک میں پی یو سی دوم کے نتائج کا اعلان، 61.80 طلبا کامیاب

ایک نظر اس پر بھی

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔

بھٹکل میں امسال ایک لاکھ دو ہزار کلوسے بھی زائد فطرہ چاول تقسیم

مرکزی فطرہ کمیٹی بھٹکل   کے زیر اہتمام بھٹکل میں امسال   ایک لاکھ دو ہزار کلوسے زائد چاول جمع ہوا اور عیدالفطر کی رات ہی اس کی تقسیم عمل میں آئی، اس سلسلہ میں بھٹکل،ہوناور وکمٹہ،شیرور وآس پاس میں 57حلقے بنائے گئے تھے،جہاں مختلف محلوں سے جمع شدہ فطرہ کی تقسیم عمل میں آئی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...