دہلی میں ڈاکٹروں کی 24 گھنٹے کی ہڑتال
نئی دہلی، 17 جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) قومی دارالحکومت میں کئی سرکاری اور نجی اسپتالوں میں صحت کی خدمات پیر کو متاثررہیں کیونکہ سینکڑوں ڈاکٹروں نے مغربی بنگال میں ہڑتال کر رہے ڈاکٹروں کی حمایت میں کام کاج کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔بھارتی طبی یونین (آئی ایم اے) نے آرام دہ اور پرسکون طبی خدمات کو چھوڑ کر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔آئی ایم اے رکن یہاں اپنے ہیڈکوارٹر پر بھی مظاہرکریں گے۔ مرکزی حکومت کے زیر انتظام صفدر جنگ اسپتال، لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج اوراسپتال، آر ایم ایل اسپتال کے ساتھ ساتھ دہلی حکومت کے جی ٹی بی اسپتال، ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اسپتال، سنجے گاندھی میموریل اسپتال اور دین دیال اپادھیائے اسپتال کے ڈاکٹر بھی ہڑتال میں شامل ہیں۔آئی ایم اے نے کہا کہ تمام اوپی ڈی، آپریشن تھیٹر خدمات اور وارڈ کا معائنہ 24 گھنٹے کے لئے پیر کی صبح چھ بجے سے منگل کی صبح چھ بجے تک ملتوی رہے گا۔اس نے کہا کہ حالانکہ ایمرجنسی اور آئی سی یو خدمات جاری رہیں گی۔دہلی میں آل انڈیا انسٹیٹیوٹ (ایمس)کے رہائشی ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے احاطے میں صبح آٹھ بجے سے نو بجے تک کی احتجاجی مارچ کیا اور وہ ہڑتال میں شامل ہوگئے۔ پہلے انہوں نے ہڑتال میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا لیکن بعد میں صبح ہڑتال کا فیصلہ لیا گیا۔ایمس آر ڈی اے کے ذریعہ جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم ایک بار پھر مغربی بنگال انتظامیہ سے ہڑتال کر رہے ڈاکٹروں کے مطالبات کو پورا کرنے اور عوام کے مفاد میں جلد سے جلد اس معاملے کو بہترطریقے سے حل کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔دریں اثنا، دہلی طبی یونین (ڈی ایم اے) اور فیڈریشن آف ریجنڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے ہڑتال کو اپنی حمایت دی ہے۔غور طلب ہے کہ مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتہ کے این آر ایس میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک مریض کے اہل خانہ نے دو ڈاکٹروں پر حملہ کر دیا، جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے، جس کے بعد 11 جون سے جونیئر ڈاکٹر ہڑتال پر ہیں۔مریض کی موت اسپتال میں ہو گئی تھی۔ان کی حمایت میں ملک بھر کے ڈاکٹروں نے کام نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔