ساحلی شہر مینگلور میں بھی بڑھ رہے ہیں کورونا کے معاملات؛ 22 تک پہنچی مریضوں کی تعداد؛ بولور میں لاک ڈاون میں سختی
مینگلور یکم مئی (ایس او نیوز) جس طرح ریاست کرناٹک کے مختلف اضلاع میں کورونا کے معاملات میں اضافہ ہورہا ہے، ساحلی شہر کے مینگلور میں بھی کورونا کو لے کر عوام میں تشویش بڑھتی جارہی ہے۔ سمجھا جارہا تھا کہ ضلع دکشن کنڑا میں کورونا کے مزید کوئی معاملات سامنے نہیں آئیں گے مگر جمعرات کو پھر ایک خاتون کی رپورٹ کورونا پوزیٹو آنے کے بعد ضلع میں کورونا پوزیٹو کی تعداد بڑھ کر 22 ہوگئی ہے۔
جمعرات کو ایک 58 سالہ ایسی خاتون کی رپورٹ کورونا پوزیٹو آئی ہے جو حال ہی میں ایک نیورو اسپتال سے صحت یاب ہوکر ڈسچارج ہوئی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ کچھ روز قبل اسے اچانک بخار شروع ہوگیا تو فوری اس کے تھوک کے سیمپل جانچ کے لئے روانہ کئے گئے اور حیرت انگیز طور پر اس کی رپورٹ کورونا پوزیٹو نکلی۔ بتایا جارہا ہے کہ اس خاتون کا کورونا مریض نمبر 501 کے ساتھ رابطہ ہوا تھا۔
خاتون کی رپورٹ کورونا مثبت آتے ہی اسے وینلاک اسپتال میں داخل کیا گیا ہے اور اس کےرابطے میں رہنے والے تمام لوگوں کو کورنٹائن کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وینلاک اسپتال میں خاتون کا علاج شروع کردیا گیا ہے۔
اُدھر دوسری طرف واقعے کے فوری بعد مینگلور کے بولور میں پولس نے حفاظتی انتظامات سخت کردئے ہیں اور جگہ جگہ پولس کےبیری کیڈ لگواکر سواریوں کو بولور میں جانے یا وہاں سے باہر آنے پر روک لگائی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی عوام کی چہل پہل بھی علاقہ میں مکمل طور پر بند کردی گئی ہے۔
خیال رہے کہ ضلع جنوبی کینرا میں کورونا کا یہ 22 واں معاملہ ہے جس میں سے اب تک 12مریض صحت یاب ہوکر اسپتال سے ڈسچارج ہوچکے ہیں، تین لوگوں کی موت واقع ہوچکی ہے جبکہ سات کا علاج جاری ہے۔
بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو ضلع کے مختلف علاقوں سے تھوک کے 126 سیمپل کی جانچ کی رپورٹ موصول ہوئی تھی جس میں سے 125 کی جانچ نیگیٹو آئی صرف ایک رپورٹ پوزیٹو نکلی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ ابتداء سے لے کر جمعرات تک ضلع بھر سے جملہ 2573 سیمپلوں میں 2551 کی رپورٹ نیگیٹو آئی، 22 کی رپورٹ کورونا پوزیٹو آئی۔ ان 22 مریضوں میں 16 مریضوں کا تعلق ضلع دکشن کنڑا سے ہے۔بقیہ چھ رپورٹس میں چار کیرالہ ایک اُڈپی اور ایک بھٹکل سے ہے۔