ایودھیا دہشت گردانہ حملے کے معاملے میں چار قصورواروں کو عمر قید، ایک ملزم بری
الہ آباد،18/جون (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) سال 2005 میں ایودھیا میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے معاملے میں الہ آباد کی خصوصی عدالت نے چار قصورواروں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔وہیں کورٹ نے ایک ملزم کو بری کر دیا ہے۔5 جولائی 2005 کو ہوئے دہشت گردانہ حملے میں 2 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔بتا دیں کہ 2005 میں بابری مسجد احاطے میں دہشت گرد حملہ ہوا تھا، جن کے ملزمان پر آج فیصلہ سنایا گیا ہے۔یہ فیصلہ الہ آباد کی نینی سینٹرل جیل میں سنایا گیا ہے۔اس معاملے کی سماعت اسپیشل جج SC / ST دنیش چندر نے کی ہے۔بتا دیں کہ معاملے میں 5 ملزم گزشتہ کافی عرصے سے نینی سنٹرل جیل میں ہی بند ہیں۔معلوم ہو کہ 5 جولائی 2005 میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں دو افراد ہلاک ہو گئے تھے، تو وہیں کچھ سیکورٹی اہلکارزخمی بھی ہوئے تھے۔کیس میں پانچ ملزم جیل میں بند ہیں۔فیصلے کے پیش نظر ایودھیا اور نینی جیل میں سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے تھے۔گزشتہ 14 سال سے کیس میں سماعت اور مقدمے کی سماعت چل رہی تھی۔ایک طویل سماعت کے بعد جج نے 18 جون کی تاریخ فیصلے کے لئے مقرر تھی۔تفتیش کے دوران پولیس نے پانچ افراد کو سازش، دہشت گردوں کی مدد کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔جن دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا انہیں اسی وقت ڈھیر کر دیا گیا تھا۔14 سال کی سماعت میں کل 63 لوگوں سے پوچھ گچھ ہوئی کئی بار ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت ہوئی۔