بیندور میں دو کاروں کی خطرناک ٹکر؛ بھٹکل کے سٹی لائٹ ہوٹل کے مالک نورالامین مُلاّ جاں بحق
بھٹکل 31/اگست (ایس او نیوز) یہاں سے قریب 20 کلو میٹر دور ضلع اُڈپی کے بیندور نیشنل ہائی وے پر دو کاروں کے درمیان ہوئی خطرناک ٹکر میں بھٹکل کا ایک شخص جاں بحق ہوگیا جس کی شناخت سٹی لائٹ ہوٹل کے مالک نورالامین مُلا (55) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔
نورالامین جمعہ کی شب قریب تین بجے اپنے بھائی محمد خالد کو مینگلور ائرپورٹ ڈراپ کرنے کے بعدواپس بھٹکل لوٹ رہے تھے کہ بیندور کے قریب نائکن کٹے نیشنل ہائی وے پر ان کی کار مخالف سمت سے آنے والی دوسری کار سے تیز رفتاری کے ساتھ ٹکراگئی۔ حادثہ سنیچر صبح قریب 9:45 بجے پیش آیا۔ حادثے میں نورالامین شدید طور پر زخمی ہوگئے اور انہیں مقامی لوگوں نے ایک رکشہ اور بعد میں 108 ایمبولنس کی مدد سے کنداپور اسپتاللے گئے، مگروہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے ۔ انا للہ و انا الیہ راجعون
معلوم ہوا ہے کہ محمد خالد دبئی کے لئے نکلے تھے اور خالد کو مینگلور ائرپورٹ چھوڑنے کے بعد نورالامین اکیلے ہی کار پر بھٹکل آرہے تھے جس کے دوران حادثہ پیش آیا۔مخالف سمت والی کار کے تعلق سے ابھی کوئی جانکاری نہیں ملی ہے،البتہ اتنا معلوم ہوا ہے کہ اُس کار کا نمبر بھی KA 47 سے شروع ہوتا ہےجو بھٹکل یا ہوناور کی ہوسکتی ہے۔ حادثے میں دونوں کار کے اگلے حصے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
نورالامین کی نعش کنداپور سرکاری اسپتال میں ہے، جہاں سے پوسٹ مارٹم کے بعد گھروالوں کے حوالے کی جائے گی۔نورالامین کے والد نے بتایا کہ تمام کاروائیوں کے بعد میت بھٹکل جامعہ آباد روڈ (بالمقابل شمس اسکول) پر واقع اس کے مکان پر لائی جائے گی اور بھٹکل میں ہی اس کی تدفین ہوگی۔
پتہ چلا ہے کہ نورالامین کے والدین پڑوسی علاقہ شیرور کے ہیں، البتہ وہ اپنی دو بیویوں کے ساتھ بھٹکل میں رہائش پذیر تھا۔ دوسری بیوی سے اس کو ایک بیٹا اور دو چھوٹی بیٹیاں ہیں۔ بھٹکل نیشنل ہائی وے پر واقع سٹی لائٹ ہوٹل گذشتہ 20/25 سالوں سے وہ چلا رہا تھا ۔
خیال رہے کہ حادثہ بیندور کے بالکل اُسی جگہ پیش آیا ہے جہاں نومبر 2009 میں ایک پرائیویٹ بس کی ٹکر سے بھٹکل کی ایک کار پر سوار سبھی گیارہ لوگ جاں بحق ہوگئے تھے۔