ایران بوٹ میں نظر بند بھٹکل سمیت اُترکنڑا کے سبھی 18 ماہی گیر رہا؛ دبئی کے لئے روانگی؛ گھروالوں میں خوشی کی لہر
بھٹکل 8/جنوری (ایس او نیوز) ایران میں گرفتار بھٹکل سمیت ضلع اُتر کنڑا کے سبھی 18 ماہی گیروں کو بالاخر ایرانی عدالت نے رہا کردیا ہے اور اب سبھی ماہی گیر دبئی کے لئے روانہ ہوگئے ہیں۔ اطلاع ملتے ہی بھٹکل سمیت اُترکنڑا میں متعلقہ ماہی گیروں کے اہل خانہ میں خوشی کی لہر دوڑگئی ہے ۔
خیال رہے کہ تین بوٹوں پر سوار ضلع اُتر کنڑا کے 18 ماہی گیر سمیت پڑوسی علاقہ رتنا گیری (مہاراشٹرا) کے پانچ ماہی گیروں کو دبئی سے ماہی گیری کے دوران ایران سرحد کو عبور کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور سبھوں کو اُن کی ہی بوٹوں میں نظر بند رکھا گیا تھا۔ دبئی کے کرناٹکا این آر آئی فورم اور دبئی سمیت ایران کے تہران میں واقع ہندوستانی سفارت کاروں کی کوششوں سے بالاخر سبھوں کو رہائی نصیب ہوئی ہے۔
ساحل آن لائن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے بھٹکل جامعہ آباد کے عثمان بومبیکر نے بتایا کہ ایرانی وقت کے مطابق دوپہر ڈھائی بجے (یعنی ہندوستانی وقت کے مطابق شام 4:30 بجے ) سبھوں کو رہا کیا گیا ہے، جس کے فوری بعد وہ دو بوٹوں پر سوار ہوکر دبئی کے لئے نکل گئے ہیں۔ توقع ہے کہ کل بدھ دوپہر سے پہلے دبئی پہنچ جائیں گے۔ عثمان نے بتایا کہ ایرانی سرحد کو عبور کرنے کے الزام میں ضلع اُتر کنڑا کے ماہی گیروں پر مشتمل جملہ تین بوٹوں کو الگ الگ گرفتار کیا گیا تھا، جس میں جملہ 28 لوگ سوار تھے۔ عدالت نے ویسے تو سبھی 28 لوگوں کی رہائی کے احکامات جاری کئے ہیں اور سبھی 28 لوگ دبئی کے لئے روانہ ہوگئے ہیں ،مگر تین میں سے ایک بوٹ کو اپنی تحویل میں رکھا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ جرمانے کی رقم بھرنے کے بعد وہ بوٹ بھی ریلیز کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ایران سرحد کو عبور کرنے کے الزام میں 27 جولائی کو پہلی بوٹ DF-378 پھر25اگست کو بوٹ نمبر DF 398 اس کے بعد 7ستمبر کو بوٹ نمبر DF-1717 کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔ پہلی دو بوٹوں پر ضلع اُترکنڑا کے 16 جبکہ بوٹ نمبر DF 1717 میں ضلع اُترکنڑا کے دو اور رتناگیری کے پانچ ماہی گیرسوار تھے۔اسی طرح تینوں بوٹوں پر دبئی کے پانچ لوکل عربی ماہی گیر بھی سوار تھے۔
پہلی بوٹ کی گرفتاری کے تین ماہ بعد انڈیا میں اُن کے گھروالوں کو واقعے کی جانکاری ملی تھی، جنہوں نے فوری بھٹکل کے قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل سے رجوع ہوتے ہوئے تعاون کی درخواست کی تھی۔ تنظیم نے دبئی میں مقیم بھٹکل کے قائد قوم جناب ایس ایم سید خلیل الرحمن سے رابطہ کرکے دبئی میں موجود اندین کونسلیٹ کے ذریعے رہائی کے لئے کوشش کرنے کی درخواست کی تھی۔ جناب ایس ایم سید خلیل الرحمن نے کرناٹکا این آر آئی فورم کو واقعے کی جانکاری دیتے ہوئے انڈین ایمباسی کو ایک میمورنڈم پیش کیا تھا اور ماہی گیروں کی تمام تفصیلات فراہم کرتے ہوئے اُن کی فوری رہائی کی اپیل کی تھی۔
اِدھر ضلع اُترکنڑا میں ایران میں 18 ماہی گیروں کی گرفتاری کی خبر ملتے ہی ساحل آن لائن سمیت دیگر میڈیا نے واقعے کو ہائی لائٹ کیا تھا، جس کے بعد ضلع اُترکنڑا کے ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول بھی ایران کے تہران میں موجود انڈین ایمباسی سے رابطہ کیا تھا اور تمام ضروری جانکاری فراہم کرتے ہوئے سبھی ماہی گیروں کی رہائی کے لئے کوششیں شروع کردی تھی۔
سبھوں کی کوششوں کے بعد آج بالاخر سبھی ماہی گیر رہا ہونے کی اطلاع ملی ہیں، جس کے بعد متعلقہ ماہی گیروں کے گھروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
یاد رہے کہ رہا ہونے والے ضلع اُتر کنڑا کے 18 ماہی گیروں میں نو کا تعلق بھٹکل سے ہے،چھ کا تعلق کمٹہ، ایک کا انکولہ، ایک کا ہوناور اور ایک کا پڑوسی ضلع اُڈپی کے شیرور سے ہے۔