کراچی 13 اکتوبر (ایس او نیوز): سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو ریلیف سینٹر سے واپس ان کے گھروں کو پہچانے کے دوران ایک مسافر بردار بس پر اگ لگ جانے سے 18 لوگ زندہ جھلس کر ہلاک ہوگئے۔ حادثہ بدھ دیر رات کو شمالی پاکستان کے جامشورو کے قریب پیش آیا۔
میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق کراچی سے خیرپور ناتھن شاہ جانے والی سیلاب متاثرین کی مسافر کوچ کے پچھلے حصے میں کوٹری کے قریب ہائی وے پر اچانک آگ بھڑک اٹھی اور دیکھتے ہی دیکھتے پوری بس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
آتشزدگی کے نتیجے میں گاڑی پچاس فیصد سے زائد جل کر راکھ ہوگئی جبکہ صبح ملی اطلاع کے مطابق آگ پر قابو پانے کی کوشش جاری تھی۔آتشزدگی کی اطلاع ملنے پر مسافر کوچ میں بھگدڑ مچ گئی، جس پر مسافروں نے چلتی کوچ کا دروازہ کھول کو چھلانگیں لگانی شروع کردی۔
ڈرائیور نے بعد میں بس کو روک کر مسافروں کو باہر نکالنا شروع کیا۔ مسافر کوچ میں خواتین اور بچوں سمیت 50 سے زائد مسافر سوار تھے۔ ایس ایچ او نوری آباد ہاشم بروہی نے آتشزدگی کے نتیجے میں 10 افراد کے جھلس کر جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔
صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ضلع انتظامیہ جامشورو اور پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ چکے ہیں، امدادی کارروائیاں جاری ہیں، زخمیوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
موٹروے پولیس کے سیکٹر کمانڈر برائے جامشورو فرحان احمد نے بتایا کہ بس میں سوار تمام مسافر سیلاب متاثرین تھے، جو کراچی کے ریلیف کیمپ سے واپس کے این شاہ جارہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ آتشزدگی کے نتیجے میں 20 سے زائد مسافر زخمی ہوئے ہیں، جاں بحق مسافروں کی لاشیں تاحال کوچ کے اندر موجود ہیں۔ مسافر کوچ کے ایمرجنسی ایگزیٹ کام کرنے کی وجہ سے کم جانیں ضائع ہوئیں، کوچ کے اے سی سسٹم میں آگ بھڑکنے سے بس مکمل طور پر جل چکی ہے اور اب آگ پر قابو پالیا گیا ہے۔