تلنگانہ: ہاسٹل میں پانی کی کمی، پرنسپل نے کٹوا دئے 150 طالبات کے بال
حیدرآباد،14اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)تلنگانہ کے میڑک کے ایک قبائلی اسکول میں حیران کر دینے والا واقعہ ہوا ہے۔اسکول کی 150 طالبات کو ہاسٹل میں پانی کی کمی کی وجہ سے بال کٹوانے کیلئے مجبور کر دیا گیا۔یہ واقعہ ایک گروکل اسکول کا ہے، جہاں کی پرنسپل کے ارونا نے جبرا 150 طالبات کے بال کٹوا دئے۔انہوں نے ایسا اس وجہ سے کیا کیونکہ غسل کے لئے کافی پانی نہیں تھا۔پرنسپل کے اس اقدام کے بعد اسکول میں ان کے خلاف مظاہرہ ہوا۔یہ واقعہ دو دن پہلے پیش آیا، لیکن منگل کو سامنے آیا، جب طالبات کے والدین نے اتوار کو ہاسٹل کا دورہ کیا۔ایک انگریزی اخبار میں دعوی کیا گیا ہے کہ اسکول کی پرنسپل کے ارونا نے مبینہ طور پر دو نائی کو ہاسٹل میں بلایا، جس کے بعد انہوں نے طالبات کو 25 روپے دینے کے لئے مجبور کیا۔اس پورے واقعے کے بعد والدین نے پرنسپل کے خلاف اسکول کے باہر مظاہرہ کیا،اگرچہ کے ارونا نے تمام الزامات کو مسترد کر دیا اور کہا کہ صحت و صفائی کے لئے طالبات کا بال کٹوا یا گیا، کیونکہ کچھ طالبات جلد کی بیماریوں میں مبتلا تھیں۔انہوں نے کہا کہ بال طالبات کی رضامندی سے کٹوایا گیا اور ہاسٹل میں پانی کی کمی بھی اس کی وجہ ہے۔دریں اثنا، ضلع انتظامیہ اور فلاح و بہبود محکمہ نے اس پورے واقعے کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہے۔