مودی حکومت کی بدعنوانی پر وار، 15 اور سینئر حکام کو کیا زبردستی ریٹائر
نئی دہلی،18/جون (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) مرکز میں حکمران نریندر مودی حکومت نے چند روز قبل ایک درجن سینئر افسران کو زبردستی ریٹائر کرنے کے بعد منگل کو مرکزی ٹیکس اور کسٹم بورڈ (مرکزی بورڈ آف انڈائیریکٹ ٹیکسیذ اینڈ کسٹم)سے پردھان آیکت(پرنسپل کمشنر)،کمشنر(کمشنر)،ایڈیشنل کمشنر (ایڈیشنل کمشنر) اور ڈپٹی کمشنر (ڈپٹی کمشنر) رینک کے15 بہت سینئر افسران کو زبردستی ریٹائر کر دیا ہے۔نریندر مودی حکومت نے اس سے پہلے بھی اسی ماہ کے آغاز میں کرپشن اور بدعنوانی کے الزام میں محکمہ انکم ٹیکس کے12 سینئر افسران کو زبردستی ریٹائر کر دیا تھا۔پہلے ریٹائرکیے گئے افسران میں کمشنر اور جوائنٹ کمشنر سطح کے افسر بھی شامل تھے۔اس وقت فہرست میں شامل ایک معطل جوائنٹ کمشنر کے خلاف خود ساختہ مذہبی رہنما چندرا سوامی کی مدد کرنے کے الزام میں تاجر سے بھتہ خوری کرنے اور بدعنوانی کی سنگین شکایات تھی۔اس فہرست میں نوئیڈا میں تعینات کمشنر کے عہدہ کا آئی آر ایس افسران بھی تھا، جس پر کمشنر سطح کی دو خواتین آئی آر ایس حکام کے جنسی تشدد کا الزام ہے۔ان کے علاوہ محکمہ انکم ٹیکس کے ایک کمشنر کے خلاف سی بی آئی کی اینٹی کرپشن برانچ نے آمدنی سے زیادہ جائیداد کا معاملہ درج کیا تھا اور انہیں اکتوبر، 2009 میں سروس سے معطل کر دیا گیا تھا۔اب حکومت نے انہیں بھی ریٹائرمنٹ لینے کے لئے کہا ہے۔ایک اور افسر جو بدعنوانی اور بھتہ خوری میں ملوث تھا اور جس نے بہت سے غلط حکم جاری کئے تھے، جنہیں بعد میں اپیل اتھارٹی نے پلٹ دیا تھا ان کو کو بھی سروس سے برخاست کر دیا گیا تھا۔