چتردرگہ میں المناک سڑک حادثہ؛ لاری بے قابو ہوکر دو آٹورکشہ اور ایک منی بس سے ٹکراگئی؛ 14 ہلاک 21 زخمی
چتردرگہ 18/مارچ (ایس او نیوز/ ایجنسی) ضلع میں سنیچر کی دوپہرکو ہوئے ایک بدترین سڑک حادثہ میں تین بچوں سمیت 14 لوگوں کی موت واقع ہو گئی.جبکہ ابھی بھیحادثے میں زخمی 3 کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے. حادثہ ایک ٹرک کے دو آٹو اور ایک منی بس کو ٹکر مارنے کی وجہ سے ہوا.
پولیس کے مطابق مولكالمرو تعلقہ کے رام پور گاؤں کے قریب قومی شاہراہ نمبر 19 پر اتر پردیش نمبر پلیٹ کا ایک ٹرک بھوسہ لے کرکافی تیز رفتاری کے ساتھ جا رہا تھا کہ اچانک ٹرک کا پچھلا ٹائر پھٹ گیا جس کی وجہ سے ڈرائیور کا توازن بگڑ گیا. ٹرک نے پہلے ایک آٹو، پھر منی بس اور پھر دوسرے آٹو کو ٹکر مار دی. ٹکرکی شدت کا اندازہ اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ٹکر لگتے ہی دونوں آٹو میں سوار 11 افراد کی موقع پر ہی موت ہو گئی جبکہ منی بس پر سوار تمام مسافر شدید زخمی ہو گئے. زخمیوں میں سے دو نے بعد میں ہسپتال میں علاج کے دوران دم توڑ دیا۔ بتایا گیا ہے کہ اسپتال میں ابھی بھی 21 افراد کو شدید زخمی حالت میں داخل کیا گیا ہے، جس میں تین کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔
چتردرگہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ارون رنگراج نے بتایا کہ جائے حادثہ پر ٹرک کے ٹائروں کا نشان دیکھ کر لگتا ہے کہ ٹرک ڈرائیور نے ٹائر پھٹنے کے بعد لاری کی رفتار کو کم کرنے کی کافی کوشش کی ہے، لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکا اوریکے بعد دیگرے تین گاڑیوں کو ٹکر مار دی. انہوں نے کہا کہ حادثے میں ٹرک ڈرائیور جو بال بال بچ گیا ہے، حادثے کے فوری بعد فرار ہوگیا، اُس کی گرفتاری کے لئے پولس نے خصوصی ٹیم ترتیب دی ہے.
پولیس کے مطابق ناگسندر اور رام پور کے درمیان چلنے والے آٹو میں دو اور مچھیری سے رام پور کے درمیان چلنے والے آٹو میں 9 مزدور سوار تھے. اسی طرح بنگلور سے بلاري جا رہی منی بس میں 23 مزدور سوار تھے.بتایا گیا ہے کہ منی بس پر سوار جن دولوگوں کی موت واقع ہوئی ہے، اُس میں سے ایک اپنے رشتہ دار کی آخری رسومات کے لئے جارہا تھا، مگر خود زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ دونوں آٹو میں سوار 11 افراد کی موقع پر ہی موت ہو گئی. جبکہ منی بس پر سوار تمام افراد زخمی ہو گئے جنہیں بلاري کے ایک ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے. علاج کے دوران دو زخمیوں کی موت ہو گئی. مگر21 زخمی اب بھی ہسپتال میں داخل ہیں جن میں پانچ کی حالت سنگین ہے. مرنے والوں میں 7 مرد، 3-3 بچے اور خواتین شامل ہیں. تاہم، اب تک صرف 7 ہلاک ہونے والوں کی ہی شناخت ہو پائی ہے۔
دیہی ترقی اور پنچایت راج وزیر ایچ کےپاٹل، بلاري ضلع کے انچارج وزیر سنتوش لاڈ اور ایم ایل اے تیپّےسوامي نے ہسپتال پہنچ کر زخمیوں کوتعزیت کی.ایچ کے پاٹل نےبعد میں اخبارنویسوں کو بتایا کہ حکومت سے مرنے والوں کو معاوضہ دلایا جائے گا.جبکہ زخمیوں کے علاج کا خرچ بھی حکومت برداشت کرے گی۔