کشمیر میں غیر یقینی صورتحال کا 125 واں دن، عوام ہنوز مسائل سے دو چار

Source: S.O. News Service | Published on 7th December 2019, 8:39 PM | ملکی خبریں |

سری نگر،7/دسمبر(ایس او نیوز/یو این آئی) وادی کشمیر میں سوا سو دنوں سے جاری غیر یقینی کیفیت کے بیچ ہفتے کے روز بھی صورتحال جوں کی توں رہی، بازاروں میں کہیں نصف دن تو کہیں نصف دن کے بعد گہماگہمی رہی تاہم ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل میں دن بھر کوئی کمی یا خلل واقع نہیں ہوئی۔

بتادیں کہ مرکزی حکومت کی طرف سے پانچ اگست کے دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت جموں وکشمیر کو حاصل خصوصی اختیارات کی تنسیخ اور ریاست کو دو فاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلوں کے خلاف غیر اعلانیہ ہڑتال کا ایک لامتناہی سلسلہ شروع ہوا تھا جس کے نقوش ہنوز جاری ہیں۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کے تمام اضلاع و قصبہ جات بشمول شہر سری نگر میں ہفتے کے روز بھی ہفتہ رفتہ جیسی صورتحال ہی سایہ فگن رہی۔ بازاروں میں کہیں نصف دن تک تو کہیں نصف دن کے بعد گہماگہمی رہی تاہم ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل میں دن بھر کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔ عینی شاہدین کے مطابق وادی کی تمام چھوٹی بڑی سڑکوں پر دن بھر پرائیویٹ اور پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل جاری رہی اور کئی پرائیویٹ اسکولوں کی گاڑیوں کو بھی سڑکوں پر صبح اور سہ پہر کے وقت اسکولی بچوں، جو سردی سے سہمے سہمے تھے، لے کر رواں دواں تھیں۔

ادھر وادی میں انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس سروسز کی معطلی مسلسل جاری ہے جس کے باعث مختلف شعبہ ہائے حیات سے وابستہ لوگوں بالخصوص صحافیوں، طلبا اور تاجروں کو گوناگوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔ انٹرنیٹ سہولیات پر جاری پابندی کے باعث نیٹ امتحانات میں حصہ لینے کے خواہش مند زائد از 24 ہزار امیدواروں کو متنوع مسائل کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے زائد از 24 ہزار امیدواروں کو آن لائن فارم جمع کرنے کے لئے ٹی آر سی سری نگر میں صرف 30 کمپیوٹروں کا بند وبست ہے جبکہ ہر ضلع صدر مقام پر این آئی سی سینٹروں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے لیکن ان سینٹروں میں تاجروں اور دیگر لوگوں کا بھی رش رہتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ این ای ای ٹی کے امیدواروں کو فارم جمع کرنے کے لئے در در کی ٹھوکریں کھانا پڑتی ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو کے مشیر فاروق خان نے گزشتہ روز ایک تقریب کے دوران کہا کہ کشمیر میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس کو عنقریب بحال کیا جائے گا۔ دریں اثنا لداخ کی مختلف سیاسی ومذہبی لیڈروں کا ایک وفد گزشتہ روز وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقی ہوا۔ وفد نے وزیر اعظم کو لداخ یونین ٹریٹری میں تبدیل ہوجانے کے بعد لوگوں میں اراضی، نوکریوں اور ثقافت کے متعلق پیدا شدہ خدشات سے آگاہ کیا۔

وادی کی مین اسٹریم جماعتوں سے وابستہ بیشتر لیڈران جن میں تین سابق وزائے اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی بھی شامل ہیں، لگاتار نظر بند ہیں۔ انتظامیہ نے ایک طرف محبوس سیاسی لیڈروں کی رہائی کا سلسلہ جاری رکھا ہے تو دوسری طرف متذکرہ سابق وزرائے اعلیٰ کو سردی کے پیش نظر جموں منتقل کرنے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔ حال ہی میں سردی کے پیش نظر 33 لیڈروں کو سنتور ہوٹل سے مولانا آزاد روڑ پر واقع ایم ایل اے ہوسٹل منتقل کیا گیا۔ مزاحمتی لیڈران بشمول سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق مسلسل خانہ یا تھانہ نظر بند ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...