سعودی کےابہاایئر پورٹ پر حملہ ناکام مگر 12 افراد زخمی

Source: S.O. News Service | Published on 11th February 2022, 3:16 PM | خلیجی خبریں |

ریاض،11؍فروری (ایس او نیوز؍ایجنسی) سعودی عرب کے خلاف حوثی باغیوں کی کارروائیاں جاری ہیں۔ خاص کر یمن  کی سرحد سے قریب ابہا ایئر پورٹ پر کئی بار ڈرون حملے ہوئے ہیں ۔ اسی سلسلے کی کڑی کے طور پر جمعرات کو پھر ایک بار  ابہا ایئرپورٹ پر ڈرون حملہ ہوا جسے گزشتہ کئی بار کی طرح ناکام تو بنا دیا گیا لیکن  اس بار اس حملے میں 12 افراد زخمی ہوگئے کیونکہ نشانہ بنائے گئے ڈرون کا ملبہ ایئر پورٹ پر ہی گر پڑا اور یہ لوگ اس کی زد میں آ گئے۔ حالانکہ اب تک اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ یہ حملہ بھی حوثی باغیوں ہی کی جانب سے کیا گیا تھا یا کہیں اور سے۔  اب تک نہ تو حوثیوں کی جانب سے نہ ہی کسی اور تنظیم کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے کئی بار ابہا ایئر پورٹ پر حملہ ہوا ہے لیکن کسی بھی ڈرون کو اس کے نشانے تک پہنچنے  سے پہلے ہی اڑا دیا جاتا تھا۔ اس لئے اب تک اس میں بہت کم جانی نقصان  ہوا ہے۔ جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد بھی اکا دکا ہی رہا کرتی تھی۔ صرف اگست 2019 میں ہوئے حملے میں یہاں ۸؍ افراد زخمی ہوئے تھے۔ جمعرات کو ہونے والا حملہ ایسا  پہلا حملہ تھا جو ناکام ہوتے ہوئے بھی اتنے لوگوں کوزخمی کر گیا۔   عرب اتحاد کے ترجمان نے بتایا کہ جمعرات کی سہ پہر ہونے والے اس حملے میں 12 افراد زخمی ہوئے ہیں جن کا تعلق الگ الگ قوم اور ممالک سے ہے۔  فی الحال زخمیوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی یہ تفصیلات  سامنے آئی ہے کہ زخمی ہونے والوں کا تعلق کن ممالک سے ہے ۔  یاد رہے کہ سعودی عرب کا ابہا ایئر پورٹ بین الاقوامی پروازوں کیلئے استعمال ہوتا ہے اور یہاں غیر ملکیوں کی آمدو رفت جاری رہتی ہے۔

حالانکہ حملے کے بعد ایئر ٹریفک رک گیا تھا اور پروازوں کو روک گیا گیا تھا۔ لیکن حکام کے مطابق ایک گھنٹے بعد ہی ایئر ٹریفک بحال کر دیا گیا اور پروازوں کی آمدورفت شروع ہو گئی۔ سعودی حکومت کی جانب سے اب تک حملے کے بارے میں کوئی بیان نہیں آیا ہے، البتہ، عرب اتحاد فوج نے کہا ہے کہ  وہ اس حملے کے جواب میں سخت اقدامات کریں گے۔ فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’’ ہم شہری ہوائی اڈوں اور مسافروں کو نشانہ بنانے والوں کے خلاف سخت فوجی کارروائی کریں گے۔‘‘ حالانکہ اتحادی فوج نے بھی اپنےبیان میں کسی مخصوص تنظیم کا نام نہیں لیا ہے  لیکن   ان کے بیان کو حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی کا ہی اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔ کیونکہ اس سے پہلے اس ایئر پورٹ پر جتنے حملے ہوئے ان کی یا تو حوثیوں نے  ذمہ داری قبول کی ہے یا پھر سعودی حکام نے خود ان پر یہ الزام لگایا ہے۔  یا د رہے کہ گزشتہ ماہ سعودی کے برادر ملک متحدہ عرب امارات پر بھی حوثیوں نے حملہ کیا تھا جس میں 3 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ مگر یہ حملہ آئل ٹینکر پر تھا۔ سعودی عرب پر بھی آئل تنصیبات پر متعدد بار حملہ ہوا ہے لیکن سب سے زیادہ ابہا ایئر پورٹ پر حملے ہوئے ہیں کیونکہ یہ یمن کی سرحد سے قریب ہے اور حوثیوں کی زد میں آسانی سے آجاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اتحادی فوج نے یہاں بڑے پیمانے اپنے فوجیوں کو تعینات کر رکھا ہے تاکہ وہ ایئر پورٹ کی حفاظت کر سکے۔ ساتھ ہی کسی بھی ڈرون حملے کی صورت میں اسے ناکام بنانےکیلئے سسٹم بھی نصب کر رکھا ہے۔ 

عام طوپر سعودی عرب اور حوثی باغیوں کے درمیان جاری چپقلش اور حملوں کو سعودی اور ایران کے  تعلقات کے تناظر میں دیکھا جاتا ہے۔ 2014 میں حوثی باغیوں نے یمن حکومت کے خلاف ہتھیار اٹھا لئے ۔ سعودی عرب نے یمن حکومت کی مدد کیلئے اپنی فوج بھیجی جس کے سبب حوثی سعودی عرب کے دشمن ہو گئے۔ ادھر ایران کو حوثیوں کا حامی سمجھا جاتا ہے۔سعودی میڈیا کا الزام ہے کہ ایران ہی حوثی باغیوںکو ہتھیار سپلائی کرتا ہے۔  جیسے جیسے ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی بڑھتی گئی، اسرائیل کی جانب سے کسی نہ کسی خفیہ کارروائی میں ایران کی تنصیبات کو نشانہ بنایا جانے لگا۔ جبکہ جواب میں سعودی عرب کےآئل ٹینکروں اورپلانٹس پر ڈرون حملے شروع ہوئے۔ ایران نے ہمیشہ سعودی عرب پر ہونے والے حملوں سے خود کو الگ بتایا حوثی باغیوں نے کھل کر ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی۔ اس لئے خلیجی ممالک کے ماہرین سعودی پر ہونے والے حملوںکو ایران کے ساتھ اس کی کشیدگی کے تناظر ہی میں دیکھتے ہیں۔ دوسری طرف سعودی عرب کا امریکہ کا حلیف ہونا بھی اس کی ایک وجہ قرار دی جاتی ہے جوکہ ایران اور اور حوثی دونوں ہی  کا دشمن سمجھا جاتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

قطر میں بھٹکل مسلم جماعت کی خوبصورت عید ملن تقریب

بھٹکل مسلم جماعت کی طرف سے حسب سابق۲ شوال  مطابق ١١ اپریل  بروز جمعرات قطر کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر بھٹکلی احباب کے لئے عید ملن کے نام سے ایک گیٹ ٹوگیدر تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں بچوں نے اپنی گوناگو صلاحیتوں کا مظاہرہ پیش کرتے ہوئے شریک حاضرین سے داد و تحسین حاصل ...

متحدہ عرب امارات میں شدید بارش؛ نظام زندگی مفلوج، عمان میں 18 افراد جاں بحق

  متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور اس کے گردونواح میں منگل کو طوفانی بارش ہوئی۔ صورتحال ایسی ہو گئی کہ متحدہ عرب امارات میں ہر طرف پانی ہی پانی نظر آیا۔ سیلاب کے باعث کئی شہر جام ہو گئے۔ وہیں، پڑوسی ملک عمان میں شدید بارشوں سے آنے والے سیلاب کے باعث 18 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

عمان میں سیلاب سے تباہی، 13 افراد جاں بحق، لاپتہ لوگوں کی تلاش جاری

مشرق وسطیٰ کے شہر عمان میں اس وقت سیلاب نے زبردست تباہی مچا رکھی ہے۔ اتوار سے ہی عمان میں سیلاب کا قہر دیکھنے کو مل رہا ہے اور پیر کے روز بھی موسلادھار بارش کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق اب تک اس سیلاب نے 13 لوگوں کی جان لے لی ہے اور کئی دیگر لاپتہ ہیں جن کی تلاش ...

سعودی عربیہ میں روڈ ایکسڈینٹ کے کیس میں پھنسا ہے بھٹکل کا ایک نوجوان؛ بھٹکل کمیونٹی جدہ اور بھٹکل مسلم خلیج کونسل سے مدد کی اپیل

  بھٹکل بیلنی کا ایک  28 سالہ نوجوان محمد خالد ابن محمد جعفر گذشتہ چار سال سے   سعودی عربیہ کے   تيماء  میں معمولی  روڈ ایکسیڈنٹ کے   ایک کیس میں بری طرح پھنس گیا ہے اور عدالت نے اُس پر 34500 ریال (قریب سات لاکھ ہندوستانی رقم ) کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ نوجوان کا کہنا ہے کہ اُس کی ...

سعودی عربیہ میں اندوہناک سڑک حادثہ؛ کرناٹک کے تین لوگ جاں بحق، بھٹکل کے قریب منڈگوڈ سے تھا تعلق

ریاست کرناٹک کے ضلع اُترکنڑا کے منڈگوڈ سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے تین افراد سعودی عربیہ میں عمرہ کی ادائیگی کے دوران اُس وقت جاں بحق ہوگئے جب سڑک پر تیز رفتاری کے ساتھ دوڑتی ہوئی ایک لینڈ کروزرجس پر یہ لوگ سوار تھے ، کا ایک پہیہ اچانک پنکچر ہوگیا اور گاڑی بے قابو ہوکر ...