دیوان محتسب میں 50 ججوں کی ترقی اور تعیناتی کا شاہی فرمان جاری،خادم الحرمین الشریفین نے مدینہ منورہ کے 21 ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا
ریاض10نومبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)سعودی عرب کے فرمانروا خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ایک شاہی فرمان جاری کیا ہے جس کے تحت دیوان محتسب میں 50 ججوں کی تعیناتی اور ترقی عمل میں آئی ہے۔دیوان محتسب کی جوڈیشل انتظامی کونسل کے سربراہ الشیخ ڈاکٹر خالد بن محمد الیوسف نے شاہی فرمان کی روشنی میں ججوں کی مختلف رینکس میں ترقی اور تعیناتی کے احکامات جاری کئے ہیں۔انھوں نے نئی تقرریوں اور محکمہ میں پہلے سے خدمات انجام دینے والے عدالتی افسران کی ترقی اور ملکی عدلیہ کے لئے شاہ سلمان کی مسلسل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔قبل ازیں سعودی عرب کے فرمانروا نے مدینہ منورہ کے شہریوں کی جانب سے اپنے اعزاز میں منعقد کئے جانے والے ایک تقریب میں شرکت کی اور شہر نبوی کے لئے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا۔سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ‘SPA’ کے مطابق شاہ سلمان کی جانب سے شروع کئے جانے والے منصوبوں میں بجلی، زراعت، پانی، تعلیم اور ٹرانسپورٹ کے 21 منصوبے شامل ہیں جن کا تخمینہ 7 ارب سعودی ریال کے قریب ہے۔مدینہ منورہ کے شاہی محل آمد کے موقع پر شاہ سلمان کا استقبال کرنے والوں میں مدینہ کے گورنر شہزادہ فیصل بن سلمان اور نائب امیر شہزادہ سعود بن خالد الفیصل سمیت دیگر اعلی سرکاری عہدیدار شامل تھے۔اس موقع پر وزیر خارجہ ڈاکٹر نزار عبید مدنی نے اہالیاں مدینہ منورہ کی نمائندگی کرتے ہوئے شاہ سلمان کا استقبال کیا۔ انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ مدینہ کے عوام پیغمبر اسلام کے شہر میں سعودی فرنروا کی موجودگی پر فخر اور خوشی محسوس کرتے ہیں۔مسجد قباء کے امام اور خطیب شیخ صالح بن عواد المغامسی نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور شاہ سلمان کا آمد پر مسرت کا اظہار کیا۔ اس موقع پر شاہ سلمان اور تقریب کے دیگر مہمانان نے مدینہ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے مختلف منصوبوں کے بارے میں دی جانے والی بریفنگ میں شرکت کی۔شاہ سلمان نے اس موقع پر مدینہ میں مختلف منصوبوں کا افتتاح کیا اور شہر نبوی میں ترقیاتی منصوبوں کے اجراء کا اعزاز ملنے پر خوشی کا اظہار کیا۔خادم الحرمین الشریفین کا کہنا تھا کہ "حرمین شریفین کی خدمت ہمارے لئے ایک اعزاز ہے۔ اللہ کا کرم ہے کہ ہمارا ملک تمام قسم کے شر سے محفوظ ہے۔ حج اور عمرہ کے لئے آنے والے زائرین مدینہ کا بھی رخ کرتے ہیں۔ وہ اس وسیع وعریض ملک میں احساس تحفظ اور اطمینان کے ساتھ مذہبی فرائض انجام دیتے ہیں۔"