یوگی حکومت لاء اینڈرآرڈرلاگو کرنے میں بری طرح ناکام،ہرطرف خوف کا ماحول، دلتوں کودبایا جارہا ہے؛ کانگریس نائب صدر کا الزام
نئی دہلی،27؍مئی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) کانگریس نائب صدر راہل گاندھی ہفتہ کو نسلی تشدد سے متاثر سہارنپور کے خاندانوں سے ملنے پہنچے۔یہاں انہوں نے کچھ متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی۔
راہل گاندھی نے کہا کہ اتر پردیش حکومت لاء اینڈرآرڈر لاگو کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس ملک میں جوطاقتور نہیں ہے، وہ ڈراہواہے۔اس طریقے سے ملک کو نہیں چلایا جا سکتا۔راہل گاندھی نے کہاکہ اُنہیں سہارنپورجانا چاہتا تھا، مجھے جانے نہیں دیاگیا۔اصل میں انہوں نے مجھے یوپی بارڈرپرروک دیا تھا، میں اٹھ کریہاں آگیا۔انہوں نے کہا کہ آج کے ہندوستان میں غریب، کمزور کے لئے جگہ نہیں ہے۔دلتوں کو دبایا جا رہا ہے۔یہ پورے ہندوستان میں ہورہاہے۔
کانگریس نائب صدر نے کہا کہ مجھے انتظامیہ نے واپس جانے کے لئے کہا ہے تو میں واپس جا رہاہوں۔جیسے ہی یہاں مسئلہ ٹھیک ہو گا، وہ مجھے گاؤں میں لے جائیں گے۔راہل گاندھی نے کہاکہ جموں وکشمیرجل رہاہے۔کانگریس پارٹی نے جموں و کشمیر میں امن و امان بحال کی تھی۔ وزیراعظم نریندر مودی جموں و کشمیر میں غدار طاقتوں کو شہ دے رہے ہیں۔
کانگریس نائب صدرنے کہا کہ جموں و کشمیر میں جب امن ہوتا ہے، توہندوستان کو فائدہ ہوتاہے۔تشدد ہوتا ہے، تو پاکستان کو فائدہ ہوتاہے۔یہ کام وزیر اعظم مودی کررہے ہیں۔انہوں نے مودی کونوکری دلانے کاوعدہ بھی یاد دلایا اورکہاکہ اب تک نوجوانوں کوروزگارنہیں ملا۔مودی صرف لمبی لمبی تقریرکرتے ہیں۔ راہل کا قافلہ کرنال ہوتے ہوئے یمنانگر کے راستے سہارنپور کی طرف روانہ ہواتھا۔وہیں انتظامیہ نے راہل کے اس سفر کے پیش نظر یوپی ہریانہ سرحد پر بھاری تعداد میں پولیس فورس تعینات کررکھاتھا۔راہل کی قیادت کے لئے یوپی اور ہریانہ کے مقامی کانگریسی لیڈر بھی جمنا پل پر بڑی تعداد میں موجودتھے۔