یوگی آدتیہ ناتھ کا پھر بھگوائی تال ، ایودھیا میں ہوگی رام مندر تعمیر کی پہل
رائے پور ، 13نومبر ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے قانونی اور باہمی رضامندی کے ساتھ پہل کئے جا رہے ہیں ۔اور اس کیلئے کئی ثالثی بھی مسلم قائدین کے در کی حاضری کو شرف بھی تصور کرر ہے ہیں جن میں معروف ہندو مذہبی رہنما شری روی شنکر سرفہرست ہیں۔ دریں اثنا اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے رائے پور میں کہا ہے کہ یہ رام کی جائے پیدائش پر رام مندر کی تعمیر کی پہل ہوگی ۔ وزیر اعلی بننے کے بعد یوگی کا یہ پہلا دورہ ہے ۔ یوگی نے کہا کہ میں بھگوان رام کے نانیہال آیا ہوں رام مندر کی تعمیر کی پہل کی جا رہی ہے ، سپریم کورٹ میں اس تعلق سے 5تاریخ سے ہر روز شنوائی ہوگی ۔ بی جے پی کے انتخابی منشور میں مندر کی تعمیر سب سے اہم ہے ۔ مرکز میں مودی حکومت کے قیام کے بعد رام مندر کی تعمیر شروع ہونے کی توقع کی گئی تھی، اگرچہ حکومت نے ہمیشہ یہ خیال کیا کہ رام مندر باہمی رضامندی کے بغیر تعمیر نہیں کی جاسکتی ۔ باہمی رضا مندی یہ الگ شی ہے ؛ بلکہ عدلیہ حقائق و شواہد کے بنیاد پر جو فیصلہ کرے گی اس پرعمل در آمد کیاجائے گا ۔ یوگی جیسے بی جے پی کی رکن خاص ؛ بلکہ ہندوتو کے نام نہاد رکن کے وزیر اعلی بننے کے بعد اس کی امید جاگ گئی ہیں ۔ ایودھیا تنازع کو حل کرنے کے لئے، روحانی گرو روی شنکر نے مسلم طبقہ کے لوگوں سے ملاقات کرکے باہمی رضا مندی پر قائل کرنے میں خاص رول ادا کررہے ہیں، انہوں نے شیعہ فرقہ کے کئی نام نہاد لیڈران کو بھی اس نکتہ پر متفق ہونے پر آمادہ کرلیا ہے جن میں محسن رضا ، وسیم رضوی کے علاوہ ایک شیعہ عالم دین بھی ہے۔ روی شنکر سے ملاقات کا ہی نتیجہ تھا کہ وسیم رضوی نے مسلم طبقہ کی طرف سے بیان دے کر ماحول کو ناسازگار بنادیا ۔ وہیں مسلم طبقہ میں شیعہ مسلک کے افراد بابری مسجد کے خلاف ہی اقدامات کرر ہے ہیں ،حتی کہ شیعہ وقف بورڈ نے بابری مسجد کی ملکیت پر ہی سوالیہ نشان لگا دیا جب کہ شرع میں کچھ اور ہی کہا گیا ہے ۔ان تمام کوششوں کے درمیان یہ سوا ل پیدا ہوتا ہے کہ کیا مسلم رہنما جو زر خرید نہیں ہیں کیا بابری مسجد کی حق ملکیت سے دستبردار ہوجائیں گے اور ہندوطبقہ کے لوگ بشمول بی جے پی عدالتی حکم نامہ کے بر خلاف مفروضہ آستھا کے پیش نظر رام مندرکی تعمیر کر سکیں گے یہ اہم سوال ہوگا ۔ واضح ہو کہ یوگی آدتیہ ناتھ ایودھیا سے بلدیاتی انتخابات کی مہم کا آاغاز کریں گے اور تمام حلقوں میں عوامی اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔