یوگی آدتیہ ناتھ کا پھر بھگوائی تال ، ایودھیا میں ہوگی رام مندر تعمیر کی پہل 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 13th November 2017, 11:19 PM | ملکی خبریں |

رائے پور ، 13نومبر ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے قانونی اور باہمی رضامندی کے ساتھ پہل کئے جا رہے ہیں ۔اور اس کیلئے کئی ثالثی بھی مسلم قائدین کے در کی حاضری کو شرف بھی تصور کرر ہے ہیں جن میں معروف ہندو مذہبی رہنما شری روی شنکر سرفہرست ہیں۔ دریں اثنا اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے رائے پور میں کہا ہے کہ یہ رام کی جائے پیدائش پر رام مندر کی تعمیر کی پہل ہوگی ۔ وزیر اعلی بننے کے بعد یوگی کا یہ پہلا دورہ ہے ۔ یوگی نے کہا کہ میں بھگوان رام کے نانیہال آیا ہوں رام مندر کی تعمیر کی پہل کی جا رہی ہے ، سپریم کورٹ میں اس تعلق سے 5تاریخ سے ہر روز شنوائی ہوگی ۔ بی جے پی کے انتخابی منشور میں مندر کی تعمیر سب سے اہم ہے ۔ مرکز میں مودی حکومت کے قیام کے بعد رام مندر کی تعمیر شروع ہونے کی توقع کی گئی تھی، اگرچہ حکومت نے ہمیشہ یہ خیال کیا کہ رام مندر باہمی رضامندی کے بغیر تعمیر نہیں کی جاسکتی ۔ باہمی رضا مندی یہ الگ شی ہے ؛ بلکہ عدلیہ حقائق و شواہد کے بنیاد پر جو فیصلہ کرے گی اس پرعمل در آمد کیاجائے گا ۔ یوگی جیسے بی جے پی کی رکن خاص ؛ بلکہ ہندوتو کے نام نہاد رکن کے وزیر اعلی بننے کے بعد اس کی امید جاگ گئی ہیں ۔ ایودھیا تنازع کو حل کرنے کے لئے، روحانی گرو روی شنکر نے مسلم طبقہ کے لوگوں سے ملاقات کرکے باہمی رضا مندی پر قائل کرنے میں خاص رول ادا کررہے ہیں، انہوں نے شیعہ فرقہ کے کئی نام نہاد لیڈران کو بھی اس نکتہ پر متفق ہونے پر آمادہ کرلیا ہے جن میں محسن رضا ، وسیم رضوی کے علاوہ ایک شیعہ عالم دین بھی ہے۔ روی شنکر سے ملاقات کا ہی نتیجہ تھا کہ وسیم رضوی نے مسلم طبقہ کی طرف سے بیان دے کر ماحول کو ناسازگار بنادیا ۔ وہیں مسلم طبقہ میں شیعہ مسلک کے افراد بابری مسجد کے خلاف ہی اقدامات کرر ہے ہیں ،حتی کہ شیعہ وقف بورڈ نے بابری مسجد کی ملکیت پر ہی سوالیہ نشان لگا دیا جب کہ شرع میں کچھ اور ہی کہا گیا ہے ۔ان تمام کوششوں کے درمیان یہ سوا ل پیدا ہوتا ہے کہ کیا مسلم رہنما جو زر خرید نہیں ہیں کیا بابری مسجد کی حق ملکیت سے دستبردار ہوجائیں گے اور ہندوطبقہ کے لوگ بشمول بی جے پی عدالتی حکم نامہ کے بر خلاف مفروضہ آستھا کے پیش نظر رام مندرکی تعمیر کر سکیں گے یہ اہم سوال ہوگا ۔ واضح ہو کہ یوگی آدتیہ ناتھ ایودھیا سے بلدیاتی انتخابات کی مہم کا آاغاز کریں گے اور تمام حلقوں میں عوامی اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔