یوگا سے سرطان کا خطرہ کم ہوتا ہے:برطانوی تحقیق
لندن،18؍جون(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)ایک نئی برطانوی تحقیق میں اس امر کی تصدیق کی گئی ہے کہ مراقبے سے متعلق ورزشیں جن میں یوگا سرِ فہرست ہے نہ صرف ڈپریشن کے خطرات کو کم کرتی ہیں بلکہ انسان کے مخصوص ڈی این اے میں تبدیلی کے ذریعے سرطان کے خطرے پر بھی روک لگاتی ہیں۔یہ تحقیق برطانیہ کی جامعہ کووینٹری کے محققین نے کی اور اس کے نتائج ہفتے کے روز سائنسی تحقیقی جریدے((Frontiers in Immunologyمیں شائع ہوئے ہیں۔محققین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں کروڑوں افراد مراقبے کے صحت بخش فوائد سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ تاہم شاید وہ اس بات کا ادراک نہیں رکھتے کہ یہ فوائد جینیاتی سرگرمیوں کو بدل کر عام جسمانی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
اس سے قبل سابقہ تحقیقی مطالعوں میں یہ بات ثابت ہوئی تھی کہ ہفتے میں مسلسل تین روز یومیہ 25منٹ تک مراقبہ کرنے سے انسانی جسم میں "کارٹیزول" ہارمون کی سطح میں کمی آتی ہے۔ اس طرح تناؤ اور ذہنی دباؤ ختم ہو جاتا ہے جب کہ یہ عمل دماغ پر بڑھاپے کے اثرات کو بھی کم کرتا ہے جس کا انسان کو بڑھتی عمر کے ساتھ سامنا کرنا پڑتا ہے۔مراقبے میں سانس لینے کا عمل اہم اور ضروری ہے۔ یہ عمل گہرائی اور سکون کے ساتھ مکمل کیا جاتا ہے۔ مراقبہ شروع کرنے کے ساتھ ہی آپ محسوس کریں گے کہ سانس لینے کا عمل ایک منظم انداز سے پورا ہو رہا ہے۔بہتر ہے کہ مراقبہ کسی پرسکون جگہ پر کیا جائے جہاں قدرتی اور معتدل روشنی کا انتظام ہو ، صاف ہوا کا گزر ہو اور کمرے کا درجہ حرارت بھی درمیانہ ہو۔مراقبہ کرنے والا آرام دہ نشست لے کر بیٹھ جائے۔ اس طرح کہ ریڑھ کی ہڈی سیدھی ہو اور سر انسان کے کندھوں کے متوازی ہو۔ریڑھ کی ہڈی جتنی سیدھی حالت میں ہو گی سانس لینے کا عمل اتنا ہی آسان ہوگا۔ مزید آرام دہ حالت کے لیے سر کو تھوڑا سا آگے کو جھکایا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ دونوں ہاتھوں کو گھٹنوں پر جما کر رکھا جائے۔