یتنا ہولے پراجکٹ دوسال میں مکمل کرلیا جائے گا: رمیش کمار
بنگلورو،29؍مئی(ایس او نیوز) ریاستی اسمبلی کے اسپیکر کے آر رمیش کمار نے کہاکہ ماہرین کی رپورٹ کو بنیاد بناکر ریاست کے سرحدی اضلاع کولار ، چکبالاپور ، بنگلور رورل وغیرہ میں پینے کے پانی کی فراہمی کے لئے 13 ہزار کروڑ روپیوں کی لاگت پر یتینا ہولے پراجکٹ شروع کردیا گیا ہے، دو سال کے عرصے میں یہ مکمل کرلیا جائے گا۔ یتنا ہولے پراجکٹ پر اعتراضات اور مخالفتوں کا جواب دیتے ہوئے اسپیکر نے کہاکہ اس پراجکٹ کو آگے بڑھانا یا روک دینا کوئی کھیل نہیں ہے۔ سرحدی اضلاع کے لوگوں کو برسوں سے پینے کا پانی میسر نہیں ہے، جبکہ ملناڈ اور مغربی گھاٹ علاقوں سے گزرنے والی ندیوں کا پانی سمندر میں ضائع ہورہا ہے۔ اس پانی سے پانچ چھ اضلاع کے لوگوں کی پیاس بجھائی جارہی ہے ، ایسے پراجکٹ کو کیونکر روکا جائے، انہوں نے کہاکہ ماحولیات کے تحفظ کے نام پر کچھ عناصر گندی سیاست پر اتر آئے ہیں۔ یتنا ہولے پراجکٹ پر کام کافی تیزی سے جاری ہے، دو سال کے عرصے میں یہ مکمل بھی کرلیا جائے گا اب اس کی ضرورت پر سوال اٹھانا درست نہیں ۔ مسٹر رمیش کمار نے کہاکہ ایس ایم کرشنا کے دوراقتدار میں چکبالاپور اور کولار اضلاع کو پانی کی سربراہی کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا جو مکمل نہ ہوسکا۔ انہوں نے کہاکہ شہر بنگلور کے نالے میں بہنے والے گندے پانی کو صاف کرکے اسے کولار اور چکباپور کے تالابوں میں بھرنے کا پراجکٹ تقریباً مکمل ہوچکا ہے، انتخابات کی وجہ سے کام میں کچھ عرصے کے لئے رکاوٹ رہی ، اب اس کام کو بحال کیا جائے گا اور تیزی سے اسے مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اسپیکر نے ان تینوں پراجکٹوں کا جائزہ لینے کے لئے آج ہی اعلیٰ افسروں کے ہمراہ ایک میٹنگ بھی کی۔ ریاستی اسمبلی سکریٹری کے خلاف ایک جوائنٹ سکریٹری کی شکایت اور ان کی اجازت کے بغیر ان کے کمرے سے دستاویزات لے جانے کے بارے میں ایک سوال پر رمیش کمار نے لاعلمی کا اظہار کیا، اور کہاکہ وہ ریاست کی ایک اہم ذمہ داری پر فائز ہیں اسی لئے ایسے معاملوں پر ردعمل ظاہر کرنے میں احتیاط برتنا چاہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ غیر ضروری طور پر وہ کسی کی کردار کشی ہونے نہیں دیں گے، جب تک تحریری طور پر تحقیقاتی رپورٹ موصول نہیں ہوجاتی، وہ خاموش رہیں گے اور رپورٹ ملنے کے بعد بلامروت کارروائی کریں گے۔